مزدور ہم سب ہیں

In عوام کی آواز
May 11, 2021
مزدور ہم سب ہیں

خالد لعل خانی:
مزدور ہم سب ہیں: مزدور کو غریب سمجھنا اور انہیں غریب کہنے کا مطلب یہ ہے کہ معاشرہ تقسیم ہو اور پیسوں کی بنیاد پر عزت بھی بانٹی جائے۔ ہر کوی مزدور ہے۔جو بندہ پیسہ کماتا ہے وہ مزدور ہے۔ ہم نے معاشرے میں ایک فیشن بنایا ہوا ہے کہ فلاں آدمی جو کنسٹرکشن کمپنیوں میں کام کرتا ہے ۔

جو زمین کھودتا ہے جو سیمنٹ کو دوسرے منزل پر ڈالتا ہے ۔ جو مکینک کا شاگرد ہے ، جو ریڑی چلاتا ہے. وہی مزدور ہے ۔ عمارت میں کام کرنے والا انجنیر ایک انجنیر ہے وہ مزدور نہیں ہے بے شک ہم ان کو جو تنخوا دینگے ان کی تنخوا سے جو زکوات نکلتا ہے اس سے بھی کم ہم مزدور کی تنخوا مقرر کرتے ہیں. مزدور مزدور کہتے کہتے ہم ایک چال یا معاشرے میں ایک گیم کھیل رہے ہوتے ہیں۔ ہم ایک مشن پر ہوتے ہیں ، ہم چاہتے ہیں کہ ہم مزدور لفظ کو اتنا عام کریں کہ مزدور مزدور رہیں اور مالک، منیجر ،انجنیر کا اپنا ایک الگ مقام رہیں ۔ مطلب طبقاتی نظام مقرر کیا جائے.

بھائی مزدور اور آپ میں یا مزدور اور مجھ میں کیا فرق ہے ۔۔۔ مزدور ایک ہنر مند ہوتا ہے جو زمین کا سینہ اپنے ہاتھوں سے چیر کر زمین کے وسائل سے کماتا ہے. وہ کئی منزلہ ایک خوبصورت مکان عمارت کھڑا کرتا ہے ۔ لیکن ہم مزدور مزدور کرکے جان بوجھ کر ان مزدوروں کو انکی اوقات یاد دلاتے ہیں کہ آپ جتنے بھی ہنر رکھنے والے کیوں نہیں ، لیکن ہمارے لیۓ آپ ایک مزدور ہے۔ آپ کی محنت اور مہارت ہمارے 14،15 ہزار کے برابر ہے۔کارخانے میں مکینک یا آپریٹر مزدور ہے لیکن انکا انجنیر اعلیٰ شخصیت ہے. ہم آپ کو ہر سال یاد کرائین گے. کہینگے کہ مزدور زندہ باد دراصل ہم آپکے زخموں پر نمک کا تڑکہ کراینگے۔ ہم آپ کو آپ کی اوقات یاد دلاینگے کہ آپ ایک مزدور ہے اور کچھ نہیں ۔ ہم میں سے کسی نے نہیں کہا کہ ہاں میں بھی مزدور ہوں. یعنی خالد لعل خانی ایسپزی بھی ایک مزدور ہے جو نیوز فلیکس ویبسائٹ پر آکر اپنی قلم سے اپنے ہنر سے کچھ کمانے کی کوشش کرتا ہے.

ظاہر ہے ہمارے احداف، مفادات ایک ہیں. مزدور بھی پیٹ کے لیے اپنے ہنر کا استعمال کرتا ہے اور خالد لعل خانی بھی ایک مختصر تحریر اس ویب سائٹ پر ڈال کر کچھ کمانے کی کوشش کرتا ہے. لیکن معاشرہ اس ہنرمند کو مزدور پکارتا ہے جس کو غریب مانا جاتا ہے جس کو لوگ اپنے مقام سے الگ تصور کرتے ہیں.اس لئے تو طبقاتی نظام ہے اور استحصال بھی جاری ہے. دوسری طرف سرمایہ دارانہ نظام ہے جس میں مزدور کو الگ کیٹیگری میں رکھا گیا ہے. درجہ بندی ہو چکی ہے. مزدور ادنیٰ درجے میں آتا ہے. اگر محنت کش سیاسی شعور پائیں گے. تو عنقریب طبقاتی نظام اور یہ کلاس ختم تصور ہونگے. معاشرے میں سب لوگ ہنرمند شمار ہونگے.

/ Published posts: 1

I am khalid khan lalkhani esafzai. I am a writer / Columnist I am writing articles for many newspaper's. This is my real account