تنہائی حصہ پنجم

In افسانے
May 19, 2021
تنہائی حصہ پنجم

عمر کی امی کہتی ہے جاؤ تمھارا دوست آگیا ہوگا۔عمر جب دروازہ کھولتا ہے تو سامنے وہ ہی پری پیکر چہرہ ہوتا ہے۔وہ اسکی نیلی جھیل سی آنکھوں میں کھوجاتا ہے۔ان دونوں کو احساس ہی نہیں ہوتا کہ کوئی کب سے ان کے پیچھے کھڑا ہے۔اور وہ اس کو مسلسل تاکے جارہا ہے۔اتنے میں کسی کے کھنکارنے کی آواز آتی ہے۔اور ایک ہاتھ عمر کے کندھے پر آکر تپھکی دیتا ہے۔

اور ایک گرجدار آواز سے عمر کے چودہ تبق روشن ہوجاتے ہیں۔یہ عمر کے ابو ہوتے ہیں۔عمر ایک دم گبھرا جاتا ہے۔ اور لڑکی بھی پریشان ہوجاتی ہے۔لڑکی انکل اسلام علیکم عمر کے ابو وعلیکم سلام بیٹا کھیر آپکی امی نے بہت مزے کی بنائی تھیں۔جی انکل وہ میں برتن لینے آئی تھیں۔عمر ابھی تک وہی کھڑا تھا۔عمر کے ابو بیٹا آپ ان کو اندر آنے کے لیے رستہ دینگے۔جی جی آپ اندر جائیں۔اور تم میرے ساتھ  ذرہ بازار تک چلو گھر کا کچھ سامان ختم ہوگیا لانا ہے۔عمر چپ  چاپ اپنے ابو کے ہمرہ ہوجاتا ہے۔۔ رستے میں وہ خاموش خاموش سا رہتا ہے۔اس کے ابو یہ خاموشی توڑتے ہیں۔ کب سے یہ سلسلہ چل رہا ہے۔عمر اپنے ابو کی یہ بات سن کر کہتا ہے میں سمجھا نہیں عمر کے ابو  اب تم اتنےبچے بھی نہیں ہو کہ میں تم سے کوئی فارسی کا سوال کررہا ہوں اور تم کو سمجھ نہیں آرہا ہے۔۔۔۔

جاری ہے۔۔۔

/ Published posts: 10

my name is khawerzia iam from punjaband i live in lahore myqulification is B.A