157 views 0 secs 0 comments

سائرس ، بابل پرکیسے قابض ہوا؟

In تاریخ
May 26, 2021
سائرس ، بابل پرکیسے قابض ہوا؟

زمانہ قدیم میں بحیرہ روم کے آس پاس تین بڑی تہذیبوں نے نشوونما پائی .ایک مصری تہذیب ،دوسری حتی تہذیب اور تیسری وادی دجلہ و فرات کی تہذیب جو سب سے زیادہ پرانی تھی۔ اس تہذیب کا آخری بڑا مرکز بابل تھا. بابل کے بہادر سپاہی بارہا حملہ آوروں کے سیلاب کا رخ پلٹ چکے تھے. لیکن اکتوبر 539 میں ان کی مرکزی حکومت کو جنگ کے بغیر سائرس کے سامنے ہتھیار ڈال دینے پڑے.

سائرس نے میڈیا اور پارس کو متحد کرکے جو سلطنت کی بنیاد ڈالی. وہ اس تیزی سے ابھرے کہ بابل کے بادشاہ نابوسی دس کو اس کا اندازہ ہی نہ ہو سکا۔ ابتدا میں وہ خوش تھا کہ میڈیا کی بادشاہی ختم ہوگی. جو مدت سے بابل کی دشمن چلی آئی تھی. اس کا خیال تھا کہ پارس کی نئی قوت کوزک دینا مشکل نہ ہو گا. اس نے مصر، لیڈیا، سپارٹا وغیرہ کو ملا کرمقابلے کے لئے ایک متحدہ محاذ بھی قائم کر لیا تھا. لیکن متحدہ ایرانی قبائل نے بابل کے تمام حلیفوں کو تتر بتر کر ڈالا.سائرس نے 546 میں پہلے لیڈیا کو فتح کیا. پھر بحیرہ روم کے کنارے کی تمام یونانی نوآبادیاں لے لیں ۔ نابونی دس نے بھی بابل کے شمال میں شکست فاش کھائی .اس کے بعد اب بابل والوں کے لیے مقابلے کا سوال ہی باقی نہ رہا .جنہوں نے اب سیروس کی اطاعت قبول کر لی. بے شک قتل و آتش زنی کے وہ واقعات پیش نہ آئے جو ڈیڑھ سو سال قبل نینوا کے بادشاہ سنا شرب کے ہاتھوں پیش آچکے تھے. شہر تباہی سے محفوظ رہا مگر اس کی عظمت ماضی کا افسانہ بن کررہ گئی.

اہل بابل بڑے ہوشیار اور ذہین لوگ تھے. ان کے فنون لطیفہ کا اثر مصر تک پہنچا. علم ہندسہ میں ان کے کمالات اعلی درجے کی قلعہ بند یوں اور آپ باشی کے وسیع سلسلوں میں نمایاں تھے. فن تعمیر میں ان کی برتری کی شہادت عالی شان مندروں سے ملتی ہے. انہیں کاروبار کا بھی بڑا ہنر تھا. ان کے پاس تجارت پیشہ خاندان قصبوں اور شہروں میں اقتدار کے مالک بن گئے تھے .بابل میں علم کی بہت قدر ہوتی تھی. وہاں حضرت مسیح علیہ السلام سے ایک ہزار سال پیشتر کتب خانوں کی بنیاد رکھی گئی.سنہ عیسوی سے دو ہزار سال پہلے بادشاہ حمورابی نے بابل میں ایک عظیم الشان سلطنت قائم کی .اور وہ مجموعہ قوانین جاری کیا جس نے عالمگیر شہرت پائی .عجیب بات یہ ہے کہ اس مجموعہ قوانین میں مختلف جرموں کے لیے جرمانے، جلاوطنی بلکہ دردناک موت تک کی سزائیں درج تھیں . لیکن سزائے قید کے لیے کوئی دفع نہیں رکھی گئی تھی .جواب دوآبہ دجلہ وفرات کے سپاہی بھی بڑے دلیراور ہنر مند تھے .ان کے پاس قلعہ شکن آلات تھے. وہ قلعہ بندیوں کو سرنگیں لگا کر اڑا دیتے تھے. سڑکیں اور پل بنایا جانتے تھے. اور نویں صدی قبل مسیح میں انہوں نے رسالہ بھی تیار کر لیا تھا. لیکن سائرس کے سوارتیر اندازوں کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا تھا .بابل کے رسالے بے کار ہو کر رہ گئے. اور پیادہ فوج لڑائی میں سرگرم حصہ لینے سے پیشتر ہی تباہ ہوگئی.

بابل کے علاوہ سائرس نے شام ،فلسطین،مشرقی ایران اورقبرص اور ایشیائے کوچک کے آس پاس کے تمام یونانی جزیرے مسخر کر لیے.چنانچہ 519 تک دنیا کے تمام مہذب ممالک اس کے بعد باجگزار بن چکے تھے.اولوں کی طرح تیر برسانےاور آندھی کی مانند تیز چلنے والے سواروں نے ایک روشن دماغ سپہ سالار کی ماتحتی میں اس سلطنت کی طرح ڈالی. جو اس دنیا میں غالباً پہلی شہنشاہی تھی.

یاد رکھنا چاہیے کہ اہل ایران لڑائیوں میں بھی بڑے ضبط سے کام لیتے تھے .اور مفتوحین کے خلاف ان کا برتاؤ بھی اچھا تھا. وہ دوسرے مذاہب سے رواداری برتنے اور مفتوحہ علاقوں کے باشندوں کو اونچے عہدے دیتےتھے .عوام کی بہبود کا خاص خیال رکھتے اور ظالمانہ ٹیکس نہ لگاتے .ان کا نصب العین یہ تھا کہ دنیا کو ایک مرکز پر جمع کر دیا جائے. اور سب کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے. اس سلطنت کے باشندوں میں ایرانی قومیت کے ذریعے سے یہ احساس پیدا ہوا کہ وہ ایک عالم گیر سلطنت کے افراد ہیں.ان سے پیشتر بابل مصر اور ہتیوں کی فتوحات کا مقصد لوٹ مار کے سوا کچھ نہ تھا .بابل کی اس فتح کے بعد بنی اسرائیل کو جو قید کر کے فلسطین سے لائے گئے تھے .دوبارہ اپنے وطن جانے کی اجازت ملی.

/ Published posts: 3237

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram