حق کے قلم کی لکھائی

In ادب
May 26, 2021
حق کے قلم کی لکھائی

اگر کسی کے دل کو بدل نہ سکے تو وہ حق کے قلم کی لکھائی نہیں. اور اگر ایک نقطہ بھی جھوٹ کا لکھے تو وہ حق کے قلم کی لکھائی نہیں،اس دنیا میں کوئی بھی شخص سچائی کے قلم کی لکھائی کے ایک نقطے کی بھی قیمت ادا نہیں کر سکتا .کیونکہ سچائی کو لکھنے سے پہلے آپ کو خود اپنے دل سے جھوٹ کی حکومت ختم کرنا ہو گی. تب آپ اس قابل ہوں گے کہ آپ سچائی کے قلم کو اٹھا سکیں. اور اس قلم سے حق بات لکھ سکیں.

یعنی ساری سچائی تو اس سچائی کے قلم اٹھانے والے میں موجود ہو گی تب ہی وہ اپنی قلم سے انسانی معاشرے میں تبدیلی لا سکتا ہے. آج روزانہ جتنے بھی لکھنے والے ہیں اگر وہ سچ لکھتے ہوں تو پھر سچ کو تلاش کرنیکی ضرورت نہ پڑے اگر ہر کوئی سچ لکھ رہا ہے .تو پھر انسانی معاشرے میں بے یقینی کی لہر کیوں ہے ۔ آج لوگ ایک دوسرے پر اعتبار کیوں نہیں کرتے انسانی معاشرے میں ایک دوسرے پر اعتبار کرنے سے لوگ ڈرتے کیوں ہیں ۔روزانہ جھوٹی خبریں پڑھ پڑھ کر لوگ سچ سے بہت دور ہو چکے ہیں. لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ سچائی کے قلم کی طاقت دکھائی جائے. اور انسانی معاشرے کو جھوٹ کی آلودگی سے پاک کر دیا جائے تا کہ لوگ ایک دوسرے پر بھروسہ کر سکیں .اور اس طرح انسانی معاشرے میں ایک واضع تبدیلی نظر آئے .۔جسطرح ایک زمیندار اپنی کھیتی میں ہل چلا کر مٹی کو نرم کرتا ہے .اور مٹی کو اس قابل بنا دیتا ہے کہ وہ فصل کے بیج کو قبول کر کے زمیندار کو اس کی محنت کے بدلے اچھی فصل دے اگر زمیندار ہل چلا کر مٹی نرم نہ کرے تو جو بیج وہ زمین میں ڈالے گا .مٹی کی سختی اسے قبول نہ کرے گی اور زمیندار کو مطلوبہ فصل حاصل نہ ہو سکے گی. اور اس کی ساری محنت بے کار ہو جائے گی .

بالکل اسی طرح ایک لوہار لوہے کو آگ میں ڈال کر آگ کی گرمی سے اسے نرم کرتا ہے. اور پھر اس لوہے سے اپنی مرضی کی جو بھی چیز بنانا چاہے بنا لیتا ہے .لیکن اگر لوہار ٹھنڈے لوہے پر ہی ضربیں لگاتا رہے گا تو ساری عمر اس لوہے سے کچھ نہیں بنا سکتا .آج زیادہ تر دل بنجر ہو چکے ہیں کئی قسم کی برائیوں کی وجہ سے جن میں سے ایک جھوٹ ہے.آج زیادہ تر لوگ جھوٹ کے سہارے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کیونکہ وہ سچائی کے راستے سے بہت دور جا چکے ہیں وہ جھوٹ کی دلدل میں پھنس چکے ہیں۔

ہمیں ایک زمیندار کی طرح اور ایک لوہار کی طرح محنت کرنا ہو گی اورقلم کی سچائی سے جھوٹ کا خاتمہ کرنا ہوگا قلم زمیندار کے ہل کی طرح کام کرکے انسان کے دل کو نرم کر دیتا ہے اور اس کے دل میں اتنی گنجائش پیدا کرتا ہے تا کہ اس دل میں سچ سما سکے ۔جس طرح لوہا لوہے کو آگ میں جب گرم کرتا ہے تو اس لوہے سے ہر قسم کا زنگ ختم کر دیتا ہے ایسے ہی قلم کی سچائی ہر وہ رکاوٹ ختم کر دیتی ہےجو سچائی کے راستے پر چلنے سے روکے ،جھوٹ کا ساتھ انسانی معاشرے کے لئے ایسے ہی ہے جس طرح ایک درخت، جسے دیمک لگی ہو۔.اور وہ دیمک آھستہ آھستہ درخت کی طاقت کو ختم کرکے اسے زمین بوس کر دیتی ہے بالکل ایسے ہی جھوٹ انسانی معاشرے کو تباہ کر دیتا ہے اگر ہم کو ایک پاکیزہ انسانی معاشرے کی ضرورت ہے.

تو پھر سچائی کے قلم کو اٹھانا ہوگا اور انسانی معاشرے سے جھوٹ کا خاتمہ کرنا ہوگا اگر ہم انسانی معاشرے میں جھوٹ کی بجائے سچ کو اہمیت دیں تو جھوٹ کی قدروقیمت معاشرے میں جیسے ہی کم ہو گی ، جھوٹ خود بخود مٹ جائے گا لہذا ہمیں قلم کی سچائی دکھانا ہو گی جھوٹ مٹانے کے لئے.