کرونا اورتعلیم

In تعلیم
June 05, 2021
کرونا اورتعلیم

جیساکہ ہم سب اس بات کا علم رکھتے ہیں کہ عالم گیر وبا کووڈ 19 نے دنیا بھر کی معشیت اور معمولات زندگی کو متاثر کیا اور ساتھ بہت قیمتی جانیں بھی نگل چکا اور نگل رہا ہے . پاکستان میں دسمبر 2019 ء میں کورونا وائرس کا پہلا کیس اسلام آباد میں رپورٹ ہوا اورپھر یہ وائرس پھیلتا گیا اور ملک میں لاک ڈاون کی صورت حال پیدا ہوئی . ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا کے سامنے بے بس نظر آئے مگر سب سے زیادہ اس وبا سے جو نظام متاثر ہوا وہ ہمارے ترقی پذیر ملک کا “نظام تعلیم ” ہے .

ہمارا نظام تعلیم پہلےسے ہی تہس نہس تھا اور رہی سہی کسر کورونا وائرس کی وبا نے پوری کی . ایک سال سے تعلیمی اداروں کے ساتھ آنکھ مچولی کا کھیل جاری ہے . ہماری ترقی پذیر ریاست جہاں گھر کے اندر سم سروس بھی پوری نہیں آتی وہاں انہوں نے آن لائن تعلیم کا نظام متعارف کروایا جو بری طرح ناکام ہو رہا . وہ طلبہ جو پورے سال لاپرواہی برتتے آن لائن امتحانات نے سونے پہ سہاگے کا کام کیا اور اچھے نمبرات سے پاس ہو گے اور اکثریت تو پچھلے برس بغیر امتحانات سے ہی کامیاب ہو گے .

گزشتہ ماہ سے تعلیمی اداروں میں پھر سے رونقیں بحال ہو گئ تھی مگر کورونا وائرس کی تیسری لہر شدت اختیار کر گی اور صرف تعلیمی ادارے بند کر دیے گے . افسوس کی بات ہے اور لمحہ فکریہ ہےہمارے لیے کہ طلبہ اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے وہ کورونا وائرس زندہ باد کے نعرے لگانے میں مصروف رہے .اور وزیر تعلیم کے شفقت بھرے فیصلے بھی سمجھ سے بالاتر ہیں . نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کا روزگار نظام تعلیم سے ہی وابستہ ہے جب یہ نظام تعلیم کے دروازے ان کے لیے بند کر دئیے جائیں تو اساتذہ کیا کریں گے ؟

مجھے سمجھ نہیں آ رہی آخر یہ کورونا تعلیمی اداروں کا ہی دشمن کیوں ہے ؟ ملک میں جلسے جلوس ، ہوٹلوں میں رش ، پبلک ٹرانسپورٹ میں رش ، بازاروں میں عوام کا سمندر ، تفریحی مقامات پر سیاحوں کا رش ، شادیاں دھوم دھام سے جاری تو تعلیمی ادارے کیوں نہیں کھلے رہ سکتے ؟ گھروں میں بچے کتابوں سے دور ہیں اور جو سبق یاد کیا تھا وہ بھی بھول گیا اور اسکول جانے کا اب اکثر طلبہ کا دل نہیں کر رہا .آخر ان سب کا ذمہ دار کون ؟