ایک سوال پر جواب

In ادب
July 09, 2021
ایک سوال پر جواب

اِن خانوں کے بند کواڑوں کے پیچھے  ابھی بھی کچھ دھندلی سی تصویریں باقی ہیں وہ تصویریں جو میں نے ایک بھیانک سفر کے دوران دیکھیں تھی اور جب میں بہت تیز بارش میں کھڑا بہت تیزی سے گزرتے ان لمحوں کو اپنی تیسری آنکھ سے دیکھ اور ساتویں حس سے محسوس کر رہا تھا تب بھی میں نے یہیں تصویریں دیکھیں تھی مگر اب میری آنکھیں کجلا گئی ہیں اس لیے میں اب اُن تصویروں کومناسب صورت مہیا نہیں کر سکتا

تمہیں تو یاد ہوگا کہ میں وہی ہوں لیکن مجھے نہیں یاد کہ تم وہ ہو میں تو سچ مچ ہر بات بھول گیا تھا مگر یہ کیا کہ یہاں اک ایسا خانہ بھی موجود تھا جو پہلے کبھی میں نے نہیں دیکھا وہاں بےتحاشا روشنیاں ہیں ایسی روشنیاں جن میں نظر ماند پڑ جائے اور تم اب ان روشنیوں میں اندھیرے کی اک لہر بن کے ابھر رہے ہو، ہر لمحہ اس اندھیرے میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے لیکن میں پھر سے اندھیرا نہیں چاہتا میں پھر سے مرنے کے لئے جینا نہیں چاہتا،

عادل عادی

جواب

تو راہ فرار اختیار کر لو۔ کیوں ان نادیدہ تصورات میں الجھ کر اپنا سکون برباد کر رہے ہو۔ ویسے معاف کیجئے گا سکون کا لفظ بھی تم نے پہلی بار سنا ہو گا۔
تیسری آنکھ اور ساتویں حس جس میں ہو وہ کبھی سکون سے نہیں رہ سکتا۔ کیونکہ مشاہدات ، حادثے، اور واقعات کو جو دنیا سے ہٹ کے دیکھتا ہے۔ دنیا اسے ابنارمل سمجھتی ہے۔ وہ خود اپنے آپ میں بڑا حساس ہوتا ہے۔

ویسے چلو کیا یاد کرو گے آج ایک حقیقت تمہیں بتاتا ہوں میں خود ابنارمل ہوں۔ بار دگر حادثات اور حد سے زیادہ نا خوش گوار واقعات نے مجھے بھی ابنارمل کر دیا ہے۔ مگر کچھ بھی ہو میں تمہیں آج مخلصانہ مشورہ دوں گا۔ کہ تم ابنارمل مت ہونا کیونکہ اگر جلتی ہوئی آنکھوں سے ہر منظر دیکھو گے۔ تو ایک دن اسی آگ میں جل کر خود بھی بھسم ہو جاؤ گے۔

خیر۔رہے نام اللّٰہ کا

کاشف ساحر