بچوں کے حقوق کی پامالی اور مزدوری کے خلاف عالمی آواز

In ادب
July 08, 2021
بچوں کے حقوق کی پامالی اور مزدوری کے خلاف عالمی آواز

بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے ذریعہ 2002 سے ہر سال بچوں کی مزدوری کے خلاف عالمی دن 12 جون کو منایا جاتا ہے. اس دن کنونشن نمبر 182 میں درج بچوں کی مزدوری کی بدترین شکلوں پر توجہ مرکوز کروائی جاتی ہے. اس پروگرام کا مقصد مقامی ثقافتوں اور رسم و رواج سے پیدا ہونے والی بچوں کی مزدوری اور اس کی بدترین شکلوں کے خلاف دنیا بھر میں لوگوں کو متحرک کرنا ہے اور بڑے پیمانے پر حکام ، میڈیا ، سول سوسائٹی اور عوام کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے. اقوام متحدہ کے طرف سے سن 2021 کی تھیم ہے،ابھی عمل کریں، بچوں کی مزدوری ختم کریں، (Act now: end child labor)

پوری دنیا میں ایک اندازے کے مطابق مزدوری کرنے والے بچوں کی تعداد 152 ملین کے لگ بھگ ہے. ان میں سے 73 ملین بچےخطرناک کاموں میں بھی مزدوری کرتے ہیں جو ان کی صحت، حفاظت یا اخلاقی ترقی کو براہ راست نقصان پہنچاتے ہیں. دنیا بھر میں ، زراعت وہ شعبہ ہے جہاں کام کرنے والے بچوں کی سب سے بڑی تعداد پائی جاتی ہے . تقریبا 70 فیصد۔ 5 سے 14 سال کی عمر کے 132 ملین سے زیادہ لڑکیاں اور لڑکے اکثر کھیتوں اور باغات میں پودے لگانے اور فصلوں کی کٹائی ، کیڑے مار دوا چھڑکنے اور مویشیوں کی دیکھ بھال کرنے میں سورج طلوع ہونے سے غروب ہونے تک کام کرتے ہیں.

چائلڈ لیبر قانون یا معاشرے کی مزدوری کیلیے طے شدہ عمر سے کم عمر بچوں کا روزگار ہے. یہ عمل بہت سارے ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے بچوں کے بنیادی حقوق کی استحصالی سمجھا جاتا ہے. بچوں کی مزدوری کو بیشتر تاریخ میں ایک پچیدہ مسئلے کے طور پر نہیں دیکھا گیا ، یہ صرف عالمگیر تعلیم کے آغاز ، مزدوروں اور بچوں کے حقوق کے تصورات کے ساتھ ہی ایک متنازعہ مسئلہ بنتا چلا گیا.

چائلڈ لیبر فیکٹریوں میں ملازمت، کان کنی یا کھدائی ، زراعت ، والدین کے کاروبار میں مدد کرنا ، اپنا چھوٹا کاروبار کرنا یا کسی بھی طرح کی ملازمتیں ہوسکتی ہیں. کچھ بچے سیاحوں کے لئے رہنمائی کا کام کرتے ہیں ، بعض اوقات دکانوں اور ریستوراں میں کاروبار لانے کے لیے بھی کام کرتے ہیں. ان کے علاوہ کچھ بچے تکلیف دہ کام بھی کرتے ہیں جیسا کہ کوڑے دانوں سے کارآمد بکنے کے قابل چیزیں چننا اور سڑکوں یا ریلوے اسٹیشنوں پر جوتے پالش کرنا، تاہم زیادہ تر بچوں کی مزدوری غیر رسمی شعبے میں ہوتی ہے ،جیسا کہ گیراجوں کے اندر، زراعت کے کام یا گھروں میں ذاتی ملازم کی حیثیت سے.جو سرکاری لیبر انسپکٹرز کی رسائی سے دور اور میڈیا کی چھان بین سے بھی چھپے ہوتے ہیں. آج انسانی وسائل کی ترقی میں ایک اہم مسئلہ چائلڈ لیبر کا وسیع ہونا ہے.

چائلڈ لیبر کا مسئلہ دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں موجود ہے ، اگر کوئی فرق ہے تو یہ صرف شکل کا ہے. تاہم تیسری دنیا کے بہت سارے ممالک میں بچوں کی مزدوری کی برتری کافی واضح ہے.چائلڈ لیبر آبادی کا سب سے محروم طبقہ ہے جو مواقع کی خاطر کم عمری میں خاندانی مسائل کی وجہ سے ملازمت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں. معاشی طور پر بے بنیاد ، نفسیاتی طور پر غلط اور معاشرتی طور پر بہت تباہ کن ہونے کی وجہ سے بچوں کی مزدوری کا تصور اور عمل دونوں ہی امن ، انسانی حقوق اور مجموعی طور پر عالمی ترقی کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے. معاشرے کی ترقی اور خوشحالی میں ہر بچے کا اہم کردار ہوتا ہے. معاشرے اور تہذیب کی مسلسل ترقی اور معاشرے کی مستقبل کی خوشحالی بچوں کی تعلیمی ، اخلاقی اور معاشرتی ترقی کے وسیع امکانات میں پوشیدہ ہے. چائلڈ لیبر کا معاملہ آج عالمی سطح پر تشویش کا باعث ہے.

آج کا بچہ کل کے معاشرے کا ذمہ دار اور نتیجہ خیز رکن بننے کے لئے ترقی نہیں کرسکتا جب تک ایسا ماحول جو اس کی فکری ، جسمانی اور معاشرتی صحت کے لئے موزوں ہو ،اسے یقینی طور پر مہیا نہ کیا جائے.ہر قوم اپنے معاشرے کے مستقبل کی ترقی اپنی قوم کے بچوں کی تعلیمی، اخلاقی اور ذہنی حیثیت سے مربوط کرتی ہے. بچپن میں بچوں میں ایسی صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں جن پر معاشرے کے مستقبل کی ترقی کا دارومدار ہوتا ہے. بچے انسانیت کےلیے قدرت کا سب سے بڑا تحفہ ہیں. بچوں کی غفلت کا مطلب مجموعی طور پر معاشرے کو نقصان ہے. اگر بچے جسمانی اور ذہنی طور پر اپنے بچپن سے محروم رہ جائیں تو قوم معاشرتی ترقی ، معاشی بااختیارگی ، امن و امان ، معاشرتی استحکام اور اچھے شہری کے لئے ممکنہ انسانی وسائل سے محروم ہوجاتی ہے.

بلاشبہ چائلڈ لیبر ایک برائی ہے جس کا جلد سے جلد خاتمہ کیا جانا چاہئے. چائلڈ لیبر کا پھیلاؤ معاشرےکی بہت بری عکاسی کرتا ہے ہمارے معاشروں کو اس برائی کو روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے. آئی ایل او بیورو آف شماریات کے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا کے پسماندہ ممالک میں غریب افراد اپنی معاشی سطح کو برقرار رکھنے کے لئے بچوں سے اجرت پر کام کرواتے ہیں. معاشی سرگرمیوں کیلیے کچھ معاملات میں اس مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ گھر کی کل آمدنی میں ایک بچے کی آمدنی 34 سے 37 فیصد کے درمیان ہے. اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ایک غریب کنبے کی روزی روٹی کے لئے بچے کی مزدوری کی آمدنی اہم ہوتی ہے. غربت کا چائلڈ لیبر کے ساتھ واضح رشتہ ہے اور مطالعات میں اس طرح کے مثبت ارتباط سامنے آئے ہیں کہ غریب خاندانوں کو زندہ رہنے کے لئے پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے اور بچے اضافی آمدنی کا ایک ذریعہ ہوتے ہیں.

غربت اور معاشرتی تحفظ کے نیٹ ورک کی عدم دستیابی جیسے جڑواں عوامل بچوں کی مزدوری کی بنیادی وجہ ہیں. غریب ممالک میں غربت میں گھرے ہوئے خاندان اپنے معاشی مسائل حل کرنے کے لیے سود پر مجبوراْ لیبر لیبارٹریوں سے قرض لیتے ہیں چونکہ چائلڈ لیبر لیبارٹریوں کو کمائی قرضوں پر سود سے ہوتی ہے ،جس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں سے مزدوری کروانے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جبکہ ان کے قرضوں پر سود بڑھتا رہتا ہے. ایسے حالات میں اگر کوئی اپنے بچوں کو مزدوری سے آذادی دلانا چاہے تو پہلے قرض سود سمیت ادا کرنا ہو گا، جو غریبوں کے لئے انتہائی مشکل ہے. ایسے حالات کی وجہ سے بچے ناخواندہ ہو رہے ہیں کیونکہ وہ کام کر رہے ہیں اور اسکول نہیں جا رہے ہیں.

غربت کے اس چکر کی وجہ سے بچوں کی مزدوری کی ضرورت غریب خاندانوں میں ایک سے دوسری نسل میں منتقل ہوتی رہتی ہے. پسماندہ ممالک کی سرکاری پالیسیوں کے ذریعہ بچوں کی مزدوری کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے اور غیر سرکاری تنظیم کی ہم آہنگی اور تعاون اور جذبات کی سچائی سے ایمانداری کے ساتھ ان پالیسیوں کے نفاذ سے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے. اسباب کو مستقل طور پر ختم کیے بغیر ، ہم بچوں کی مشقت کے مخصوص مسائل کو ختم نہیں کرسکتے ہیں. اگر ہم غربت کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بچوں کی مزدوری خودبخود ختم ہوجائے گی.

/ Published posts: 25

“Don’t search for what you’re passionate about, serve others to make yourself passionate.”

Facebook