299 views 0 secs 0 comments

کرونا اور تعلیمی ادارے

In تعلیم
December 26, 2020

نومبر میں پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے دوبارہ بند کردیئے گئے ہیں ایک طرف سرکاری تعلیمی ادارے ہیں جن کا بوجھ حکومت کے ذمے ہے لیکن دوسری طرف پرائیویٹ تعلیمی ادارے ہیں جو تجارتی طریقہ کار پہ چلتے ہیں ۔
پرائیویٹ تعلیمی ادارے تعلیم کے کاروبار سے کروڑوں کماتے ہیں اور بیک وقت والدین اور اساتذہ کا استحصال کرتے ہیں انہوں نے اپنے اساتذہ کو زیادہ تر تعلیمی اداروں سے فارغ کردیا لیکن ریاست نے کوئی طریقہ کار وضع نہیں کیا جس کی وجہ پرائیویٹ اساتذہ معاشی بحران کا شکار ہیں اور تقریباً ایک سال سے پرائیویٹ اساتذہ بے روزگار ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ حکومت نے حکم دیا کہ اساتذہ کو تنخواہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے ادا کرنے کے پابند ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوسکا اس کے علاوه کچھ اداروں نے کہا کہ وہ آن لائن کلاسز لگائیں گے پر ہمارے ملک کی اکثریت کے پاس یا تو نیٹ کی سہولت نہیں یا پھر نیٹ استعمال کرنے کے لیے موبائل یا کمپيوٹر کی سہولت ہی دستیاب نہیں.
اس صورت حال میں غریب طلباء وطالبات کا تعلیمی نقصان بھی ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں لیبر قوانین اور ادارے موجود ہیں لیکن تعلیمی اداروں کے سٹاف کو رجسٹر کرنے کی کبھی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی نا تو انہیں سوشل سکیورٹی ٫ ای او بی آئی ٫ اور انشورڈ کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش کی گئی اس کے علاوہ زیادہ تر تعلیمی اداروں میں آٹھ٫دس ہزار روپیہ تنخواہ جو ظلم کی بدترین مثال ہے۔ یہ صورت حال اب نہیں چلنی چاہئے میری حکومت سے اپیل ہے کہ پرائیویٹ اساتذہ کو بھی لیبر قوانین کے تحت رجسٹرڈ کیا جائے اور انہیں بھی پنشن اور میڈیکل جیسی سہولیات فراہم کی جائیں اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ حکومت کی کم ازکم تنخواہ کی پالیسی پر عمل کریں اور کرونا کی وجہ سے بے روزگار اساتذہ کو فوری طور تنخواہ دلوانے میں حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے اور ایسے قوانین بنائے جائیں جس سے والدین اور اساتذہ پرائیویٹ مالکان کے استحصال سے بچ سکیں۔
حکومت نے بھی ملک کو ڈیجیٹل کرنے کا اعلان تو کیا ہے لیکن آن لائن کلاسز کے حوالے سے حکومت کی کوئی سنجیدہ کوشش ابھی تک نظر نہیں۔ ریاست شہریوں سے ٹیکس تو لیتی ہے لیکن انہیں مفت تعلیم٫روزگار٫علاج٫رہائش اور تحفظ دینے میں ابھی تک ناکام ہے۔ تعلیم ہی کسی ملک کی ترقی کا اہم ذریعہ ہوتی ہے اور جدید تعلیم سے ملک کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے اس کےلیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے ۔ اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے تاکہ اساتذہ اور والدین استحصال سے نچ سکیں
عبدالرحمن شاہ

/ Published posts: 20

استاد ،رائٹر،آرٹسٹ اور سماجی کارکن