نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا مزاح

In اسلام
December 27, 2020

حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا:یا رسول اللّٰہ مجھے سواری فراہم کریں۔رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
ہم تجھے اونٹنی کے بچے پر سوار کریں گے۔؛؛
اس نے کہا:
میں اونٹنی کے بچے کا کیا کروں گا۔۔؟
اللّٰہ کے رسول نے فرمایا٫٫ہر اونٹ کسی اونٹنی کا بچہ ہی تو ہوتا ہے۔(1)
حضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں ایک مرتبہ خدمت نبوی میں حاضر ہوا۔آپ کے سامنے روٹی اور کجھوریں تھیں،آپ نے فرمایا:
قریب ہو جاؤ اور کھاؤ۔،،
چنانچہ میں کھجوریں کھانے لگا۔مجھے آشوب چشم تھا اور میری ایک آنکھ سرخ تھی۔آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے میری طرف دیکھا اور فرمایا:
٫٫کھجوریں کھا رہے ہو حالانکہ تمہاری آنکھ خراب ہے۔میں نے عرض کیا: اللّٰہ کے رسول! میں اس آنکھ کی طرف سے نہیں کھا رہا ہوں جس میں مرض لاحق ہے بلکہ دوسری جانب سے کھا رہا ہوں۔
رسول اللہ صلی علیہ وسلم میری بات سن کر مسکرانے لگے (2)
ایک بوڑھی عورت نبی کریم صلی علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا:اے اللّٰہ کے رسول!آپ اللّٰہ تعالٰی سے دعا فرما دیں کہ وہ مجھے جنت میں داخل کر دے۔آپ نے فرمایا:
اے فلاں کی ماں! جنت میں کوئی بوڑھی عورت داخل نہیں ہو سکتی۔،،
بڑھیا یہ سن کر رنجیدہ ہو گئی اور روتے ہوئے واپس چلی گئی۔رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:
٫٫اس خاتون کو خبر دو کہ وہ بوڑھی ہونے کی حالت میں جنت میں داخل نہیں ہو گی (بلکہ جوان ہو کر داخل ہو گی) اللّٰہ تعالٰی فرماتے ہیں:ہم نے ان(اہل جنت کی بیویوں) کو خاص طور پر بنایا ہے،اور ہم نے انہیں کنواریاں بنایا ہے،محبت کرنے والی اور ہم عمر۔۔۔،،(الواقعہ:35-37)