غذائی قلت اور اس کے مضر اثرات

In عوام کی آواز
December 27, 2020

غذا انسان کے زندہ رہنے کے لیےاور اس کی جسمانی نشوونما کے لیے لازم و ملزوم ہے. انسان مناسب غذا کے حصول سے ہی اپنی جسمانی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتا ہے , نہ صرف اپنی بلکہ اپنے معاشرے کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیتا ہے.اور جب وہ بنیادی غذا ہی اس کے پہنچ سے دور ہو تو وہ نہ صرف بہت سی بیماریوں اور کمزوریوں کا شکار بنتا ہے, بلکہ اپ نی صحیح طریقے سے پرورش نہیں کر پاتا. اس حالت کو جب انساں ایک مقرر مقدار کی غذا سےہی محروم ہو تو اسےغذائی قلت کہتے ہیں۔
غذائی قلت آج ایک تلخ اور افسوسناک حقیقت بن گئی ہے کہ اس سے ساری دنیا متاثر ہو رہی ہے, خاص کر کے وہ ممالک جو غربت اور معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ ان ممالک میں غذائی قلت کاسب سے بڑا سبب ن ختم ہونے والی جنگین اور معاشی غیر استحکام اور پابندیاں ہیں۔
غذائی قلت کا سب سے زیادہ شکاربچے اور عورتیں ہوتے ہیں. وہ عورتیں جو غذائی قلت کا شکار ہوتی ہیں جب اپنے بچوں کو جنم دیتی ہیں تو وہ بچے بہت سی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اور ضعیف ہوتے ہیں. حتی کےوہ غذائی قلت کا شکار مائیں اپنے بچوں کو دودھ تک نہیں پلا سکتی .نہ صرف بچوں کی زندگی خطرے میں ہوتی ہے بلکہ ماءیں بھی اسی مشکلات سے دوچار ہوتی ہیں. جب وہ بچے بڑے ہوتے ہیں تو بہت سی بیماریوں اور کمزوریوں کا شکار ہوتے ہیں نتیجتا وہ دوسروں کے محتاج ہو جاتے ہیں.اقوام متحدہ کے مطابق سالانہ ہزاروں بچے غذائی قلت کا شکار ہوکر وفات پاتے ہیں
اس عالمی مسئلے کا حالیہ مثال یمنی بچوں کی دل شکن اور تشویشناک حالت ہے, جو ہزاروں کی تعداد میں ہلاک ہو رہے ہیں. نہ صرف بچے بلکہ ان کی مائیں .بھی ہلاکتوں میں شامل ہیں
اگر عالمی تنظیموں,امیرممالک اور سارے انسانوں نے جن کے پاس اسباب ہیں اس عالمی مشکلات کے حل کے لئےایک ہوکر کچھ نہیں کیا تو نہ صرف ایک خطہ یاملک بلکہ ساری دنیا ایک ناقابل یقین.اور خطرناک صورتحال کا سامنا کر سکتی ہے۔

/ Published posts: 2

Lover of book,writting my passion