جنوں کی بارات

In اسلام
December 27, 2020

یہ واقعہ 1995ء میں میرے بڑے بھائی مسمار کے ساتھ پیش آیا ت ان دنوں میں ہمارا معمول تھا کہ چھٹی کے روز ہم سب گھر والے اپنی دادی اماں کے گھر چلے جاتے تھے۔چونکہ ہم گھر کو اکیلا نہیں چھوڑتے تھے اس لئے میرے بھائی صاب گھر میں شہر جایا کرتےتھے

ایک دن جب ہم دادی اماں کے گھر گئے تو میری امی جان نے فون کر کے بھالی اول کیا کہ ہم آج رات گھر نہیں آئیں گے ۔ اس لیے آپ گھر میں شہر جانا۔ اس روز بھائی کےدوست کے گھر میں پاری تھی اس لیے گھر کی چابیاں ہم اپنے ساتھ لے آئے تھے۔ چنان بھائی کو پارٹی میں کچھ دیر ہوگئی اور ساڑھے گیارہ نئے گئے۔ پھر انہوں نے سوچا کہ میں ایک جان سے چابیاں اوں اور گھر جاؤں چنانچہ وہ سائیکل پر سوار ہو کر دادی اماں کے گھر روانہ ہو گئے ۔ ہمارے گھر سے دادی اماں کے گھر کے راستے میں ایک کالونی پڑتی تھی جو کہ شہرکیسب سے پرالی کا اولی ہے۔ جب بھائی اس کا لو نی میں نے تو ایک خالی پلاٹ جس میں انہوں نے دیکھا کہ شامیانے لگے ہیں اورانتہا کی لائننگ ہے۔ لوگ زرق برق لباس پنے روحانی دنیا کے انوکھے کبھی برایت نجی کار پیٹ اور فرنیچر پر بیٹھے ہیں جن میں دو با بیان بھی شامل ہیں ۔

حیرت کی بات کہ اب صرف اس پلاٹ کے اندر تک محدود تھا۔ بھائی بت دور تک دیکھتے رہے۔ ان لوگوں میں سے چند نے انہیں شامل ہونے کے لئے اشارہ بھی کیا لیکن بھائی پہلے ہی لیت ہو چکے تھے۔ انہوں نے سوچا کہ میں پہلے چابیاں لے آؤں اور پھر اس تقریب میں شامل ہوں گا۔ چنانچہ بھائی آگے چل پڑے اور گھر سے چابیاں لے کر دروازے سے ہی وای آگئے ار واپسی پر جب انہوں نے دیکھا تو حیران رہ گئے کیونکہ اب اس بات میں تقریب کا نام ونشان تک نہ تھا۔ صرف 5 منٹ میں اتنی بڑی تقریب کو سمیٹ لینا انسانوں کا کام کسی صورت نہیں ہوسکتا۔ بھائی کو ہی حیران کھڑے تھے کہ و بال سے گزرنے والے چوکیدار نے بھائی سے پوچھا کہ تم یہاں اس وقت کیوں کرتے ہو اور کیا دیکھ رہے ہو تو بھائی نے اسےتمام واقعہ بنایا اور پوچھا کہ لوگ کہاں گئے ۔ چوکیدار نے بھائی کا کاتد ساتھیکا اور پیار سے کہا

کہ کیا آپ یہاں سے سیدھا گھر جاؤ اور راستے میں کہیں مت رکنا ۔ جب ہم گھر نہیں آئےتو بھائی نے ہمیں یہ واقعہ سنایا ۔ تو ہم سب بہت حیران ہوئے ۔ وہ پلاٹ و ہاں میرا بھی تک خالی ہے۔ یعنی اس پر گھر نہیں بنا اور اس وقت کی طرح اس کے ایک کونے میں ریت کی میری بھی ابھی تک گئی ہوئی ہے۔ آج بھی میں جب یہ واقعہ یاد آتا ہے تو ہم خدا کا شکر اداکرتے ہیں کہ خدا تعالی نے ہمارے بھائی کو کسی بھی نقصان سے محفوظ رکھا ۔