میں تمہارا مسیحا ہوں

In ادب
October 02, 2022
میں تمہارا مسیحا ہوں

میں تمہارا مسیحا ہوں

انتہائی شریف النفس انسان کا تذکرہ ہے جس کی شرافت میں کوئی ثانی نہیں ہے، امیر محمد خان پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 89 سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور حکومت سازی کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی مقرر کر دیۓ گئے موصوف کے حلقہ کی طرف نظر دوڑائیں تو زیادہ تر آبادی کا انحصار محنت مزدوری پہ ہے، نجیب ﷲ کا تعلق ضلع بھکر کی تحصیل کلورکوٹ کے گاؤں کلول شمالی سے ہے، پیشے کے لحاظ سے محنت مزدوری کرتا ہے، نجیب ﷲ کی پانچ سالہ بیٹی نائینہ نجیب سننے اور بولنے کی قوت سے پیدائشی طور پہ محروم تھی،

والد بس خدا نہیں ہوتا
اور بتائیے کیا نہیں ہوتا

اولاد کےلیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے ایسا بھی نہیں ہے کہ ناممکن کو دیکھ کر گھبرا جاتا ہے بلکہ ناممکنات سر کرنے کی بھی سر توڑ کوشش کرتا ہے، جب اُس کے جگر کا ٹکرا پیدائشی طور پہ معزوری کا شکار ہو تو اُس کا دُکھ ایک والد ہی بہتر طور پہ سمجھ سکتا ہے اُسی دکھ کا سونے پہ سہاگہ تب ہوتا ہے کہ علاج ممکن ہو لیکن پہنچ سے بالا تر ہو، ایک محنت مزدور کو جب پتہ چلے کہ اس کے جگر کے ٹکڑے کے علاج پہ اتنا خرچ آ سکتا ہے کہ جتنا وہ ساری زندگی کی جمع پونجی چھت سمیت بیچ دے تب بھی اس کے نصف بھی نہیں بنتا تو اُس وقت وہ کسی مسیحا کا متلاشی ہوتا ہے، یہی تلاش نجیبﷲ کو امیر محمد خان تک لے گئی، وہاں جا کر ساری صورتحال سے آگاہ کیا اور مدد کی درخواست کی، امیرمحمدخان نے اُسے حوصلہ دیا اور علاج حکومتی فنڈ سے کروانے کی یقین دہانی کرائی، علاج دو مختلف آپریشن سے ہی ممکن تھا جن پہ 28 لاکھ روپے خرچ ہونا تھے، امیرمحمدخان نے سر توڑ کوشش سے پنجاب حکومت سے فنڈ منظور کروایا اور لاہور چلڈرن ہسپتال منتقل کروا دیا جس کے بعد ننھی کلی کے پہلے آپریشن کا مرحلہ کامیابی سے طے پایا اور سوموار کو ہسپتال سے ڈس چارچ کر دی جائے گی دوسرا آپریشن دو ماہ بعد ہونا ہے جس کے بعد امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بچی مکمن طور پہ نارمل ہو جائے گی،

صحت ﷲ پاک کے ہاتھ میں ہے دعا ہے کہ بچی جلد صحت یاب ہو جائے، والدین کا کہنا ہے کہ امیرمحمدخان ہمارے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں ہیں، امیرمحمدخان کا یہ کارنامہ ایسا ہے کہ گزشتہ دونوں سے سوشل میڈیا پہ زیرِ بحث ہے اور سخت ترین سیاسی مخالفین بھی معترف نظر آتے ہیں، سیاسی تاریخ میں ایسا شاز و ناظر ہی دیکھنے کو ملتا ہے….
تحریر: حسن نیازی