ادب

لب کے لیئے ہے

اِس، اُس کے لِیئے، اب، نہ کِسی تب کے لِیئے ہے
ہے دِل میں مِرے پیار جو وہ سب کے لِیئے ہے

اِک عُمر اِسی پیاس کی شِدّت میں گُزاری
یہ آنکھ کا پیمانہ مِرے لب کے لِیئے ہے

یہ چہرہ تِرا دِن کے اُجالے کے لِیئے ہے
اور زُلف گھنیری ہے، سو وہ شب کے لِیئے ہے

میں کِتنا پریشان، مسائل میں گِھرا تھا
تُم نے جو دِیا حل وہ بہُت اب کے لِیئے ہے

ہے مال دُعا گویا، جو بدلے میں تُمہیں دُوں
جو کام کرے یا نہ کرے سب کے لِیئے ہے

تعمِیل کرو گے تو بہُت فائدہ ہو گا
یہ میری نصِیحت تو تُمہیں ڈھب کے لیئے ہے

تسکِین ملی ہم کو سبب جِس کے رشِید آج
صُورت کے لِیے، وہ تو فقط چھب کے لیئے ہے

رشِید حسرتؔ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
نوٹ: اگر آپ اپنی پروڈکٹس،سروسز یا آفرزکا مفت اشتہار لگوانا چاہتے ہیں تو نیوزفلیکس ٹیم، عوام تک آپ کا پیغام پہنچانےکا موقع فراہم کر رہی ہے. شکریہ_ اپنا پیغام یہاں لکھیں
error: Content is protected !!

Adblocker Detected

Note: Turn Off the AdBlocker For this Site