430 views 0 secs 0 comments

باپ ایک عظیم ہستی

In اسلام
December 31, 2020

باپ وہ ہستی ہے جو اپنی اولاد کو پالنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ اس کی ضروریات کا، اس کی خواہشات کا خیال رکھتا ہے۔ اسے ایک اچھا انسان بنانے کے لئے، اسے تعلیم یافتہ انسان بنانے کے لیے، معاشرے کے لیے اچھا فرد بنانے کے لئے پوری کوشش کرتا ہے۔ خود اپنی صحت کا، اپنی ضرورتوں کا، اپنی خواہشوں کا خیال نہیں کرتا۔ بلکہ وہ چاہتا ہے کہ میں جو بھی کما کر رہا ہوں۔ یا میرے پاس جو کچھ بھی ہے۔ وہ میری اولاد کے کام آجائے۔ اور میری اولاد کچھ بن جائے۔ اور میری اولاد معاشرے میں ایک اچھا مقام حاصل کر سکے۔

باپ، جنت کا دروازہ

اللہ رب العزت نے والد کو بہت مقام دیا ہے۔ ایک جگہ فرمایا ہے۔ کہ باپ جنت کا دروازہ ہے۔ یعنی اگر آپ جنت کے دروازے کو ہی توڑ دیں گے۔ یا اس کا خیال نہیں کریں گے۔ تو آپ جنت میں داخل نہیں ہو پائیں گے۔ تو اللہ رب العزت نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے ذریعے مسلمانوں کو سمجھایا ہے۔ کہ والد کا بہت مقام ہے۔ یعنی والد کو راضی رکھو۔ ماں کی خدمت سے جنت تو مل جاتی ہے۔ مگر دروازہ اس وقت کھلتا ہے۔ جب باپ کی عزت کی جائے۔

باپ، اولاد کے لیے ڈھال

دنیا کی سب سے بڑی نعمت ماں باپ ہیں۔ اگر باپ نہ ہو تو زندگی کی دوڑ میں اچھا مشورہ دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔ باپ ایک مقدس محافظ ہے۔ ساری زندگی خاندان کی نگرانی کرتا ہے۔ باپ کا احترام کرو۔ تاکہ تمہاری اولاد تمہارا احترام کرے۔ باپ درخت کی مانند ہے۔ درخت خود جل جاتا ہے۔ مگر دوسروں کو سایہ دیتا ہے۔ باپ اولاد کے لیے ڈھال ہے۔ جو کبھی اپنی اولاد سے غافل نہیں ہوتا۔ چاہے کتنا ہی بوڑھا ہو گھر کا سب سے مضبوط ستون باپ ہوتا ہے۔باپ وہ سائبان ہوتا ہے۔ جو گرمی، سردی، دھوپ، چھاؤں سے بچاتا ہے۔ قرآن نے کہا:

جس کا باپ نہیں ہے۔ یعنی یتیم ہے۔ اس کو جھڑکی مت دو۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی رضا مندی، والد کی رضا مندی میں ہے۔

اگر کوئی شخص جاننا چاہتا ہے۔ کہ میرا اللہ مجھ سے راضی ہے یا نہیں۔ تو وہ یہ دیکھے۔ کہ میرا والد مجھ سے راضی ہے یا نہیں۔ تو کوشش کریں۔ کہ اگر ہمارے والد ہم سے ناراض ہیں۔ تو ہمیں چاہیے کہ ہم انہیں جا کر منائیں۔ ان کا خیال رکھیں۔ ان کو راضی کریں۔ تاکہ اللہ ہم سے بھی راضی ہوجائے۔