
بحریہ ٹاؤن لاہور کی سیر
بحریہ ٹاؤن ڈی ایچ اے (ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی) کے بعد پاکستان کا دوسرا بڑا ہاؤسنگ پروجیکٹ ہے۔ ڈی ایچ اے پاکستانی فوج کی ملکیت ہے اور بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین کی ملکیت ہے۔ لاہور میں کامیاب لانچ کے بعد بحریہ گروپ نے مختلف شہروں میں ایک اور پراجیکٹ بھی بنایا۔
نمبر1: بحریہ ٹاؤن اسلام آباد
نمبر2: بحریہ ٹاؤن راولپنڈی
نمبر3: بحریہ ٹاؤن کراچی
نمبر4: بحریہ ٹاؤن نواب شاہ
ملک ریاض کے بارے میں
ملک ریاض اپریل 2019 کی خالص مالیت کے حساب سے پاکستان کے 7ویں امیر ترین شخص ہیں اور ان کے ملازمین کی تعداد 180,000 ہے۔
بحریہ ٹاؤن لاہور کی تاریخ
بحریہ ٹاؤن لاہور 1997 میں بنایا گیا تھا اور 2008 کے حسابات کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے کل اثاثے 20 بلین ڈالر ہیں۔ اس کامیابی کے بعد بحریہ گروپ نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں پراجیکٹ شروع کیا۔
بحریہ ٹاؤن کے مقامات
نمبر1: عظیم الشان مسجد بحریہ لاہور
نمبر2: ایفل ٹاور بحریہ لاہور
نمبر3: احرام مصر بحریہ لاہور
نمبر4: ٹریفلگر اسکوائر بحریہ لاہور
نمبر5: سفاری ولاز زو بحریہ لاہور
نمبر6: بحریہ گرینڈ ہوٹل اینڈ ریزورٹ
نمبر7: ایکسوسائٹ ریستوراں
نمبر8: سائن گولڈ سینما بحریہ لاہور