شکر گزاری – نجات کا راستہ

In دیس پردیس کی خبریں
January 01, 2021

اللہ پاک نے انسان کو جو جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں ان کا شمار کرنا انسان کے بس کی بات نہیں۔ انسان اگر گننے لگے تو نا گن سکے گا۔ اچھی صحت، مال، اولاد وغیرہ اللہ پاک کی عطا کردہ نعمتیں ہیں۔ صحت کی نعمت کا حال بیمار سے اور مال و دولت کا حال غریب سے پوچھوں۔ مگر یہ نعمتیں اللہ پاک عطا کرتا ہے تو چھین بھی سکتا ہے اگر شکر گزاری نہ کی جائے تو۔

شکر گزاری 
شکر گزاری کا مطلب ہے کہ اللہ پاک کی عطا کردہ نعمتوں کو یاد کیا جائے اور کلمات شکر ادا کیے جائیں۔ شکر گزاری کے یہ طریقے یہ ہیں
نمبر1- زبان سے کلمات شکر کر ادا کرنا
نمبر2- اللہ پاک کی عطا کردہ نعمتوں کا شمار
نمبر3- اور ان نعمتوں کا احساس

شکر گزاری نجات کا بہترین راستہ ہے کیوں کہ اس کے بغیر نجات کا ملنا مشکل ہے۔ شکر گزاری سے انسان کے اندر یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ انسان کی زندگی عارضی ہے اور اسکے پاس جو بھی نعمتیں ہیں وہ اللہ پاک کی عطا کردہ ہیں۔ وہی خالق و مالک ہے جو انسان کو یہ نعمتیں عطا کرتا ہے۔ مگر یہ انسان کی فطرت میں ہے کہ جب بھی انسان کو اللہ پاک نعمتیں عطا فرماتا ہے تو انسان ان نعمتوں کا شکر بجا نہیں لاتا بلکہ اللہ پاک کی ذات کو بھی بھول جاتا ہے۔ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ انسان کو اگر اللہ پاک کوئی نعمت عطا فرماتا ہے تو وہی ذات وہ نعمت چھین بھی سکتی ہے۔ تب جا کہ انسان کو احساس ہوتا ہے کہ اس کے پاس جو کچھ بھی ہے اس میں اللہ پاک کی مرضی ہے۔ کلمات شکر کا ادا کرنا اور اللہ پاک کے احکامات کی پابندی کرنا مسلمانوں پر فرض ہے۔

مسلمان ہونے کے ناطے سے ہمیں ان نعمتوں کا شمار بھی کرنا چاہئے اور ان نعمتوں کو مثبت چیزوں پر صرف بھی کرنا چاہئیے۔ اگر اللہ پاک نے آپ کو دولت عطا فرمائی ہے تو اس کو غریبوں میں بھی بانٹیں۔ اس سے انسان کے رزق میں اضافہ بھی ہوتا ہے اور اسی طرح دولت کی غیر معیاری تقسیم بھی ختم ہوتی ہے۔ اگر اللہ پاک نے انسان کو اولاد کی نعمت سے نوازا ہے تو اپنی اولاد کی اچھی پرورش کرنا آپکا فرض ہے۔ قرآن پاک میں ہے کہ تمھاری اولاد اور مال تمھارے لئے آزمائش ہے۔ یاد رہے کہ یہ نعمتیں عارضی ہیں اور اللہ پاک کی طرف سے ہمارے لئے آزمائش ہیں۔ ان آزمائشوں میں وہی کامیاب ہوگا جو احکام اللہ کی تعمیل کرے گا۔ جس انسان کا اللہ پاک نے زیادہ نوازا ہے اس کا حساب بھی زیادہ ہی ہوگا۔ احساس کمتری کی بجائے جو کچھ انسان کو اللہ پاک کی ذات نے عطا فرمایا ہے اس کا شکر ادا کیا جائے

اگر اللہ پاک نے ایک بندے کو زیادہ عطا کیا ہے تو بجائے حسد کے ان نعمتوں کا شمار کرنا چائیے جو اللہ پاک نے آپ کو عطا فرمائی ہیں۔ کائنات کی ہر چیز اللہ پاک کی محتاج ہے۔ وہی ذات ہے جو جس کو چاہے عطا کرے اور جس کو چاہے نا عطا کرے۔ بس انسان کو ہر حال میں اس کا شکر گزار ہونا چائیے کیوں کہ یہی نجات کا راستہ ہے۔

/ Published posts: 35

I’m a student, researcher & a writer. I started writing articles 2 years ago. I’m 19 years old and always try to work for the betterment of country.

Facebook