220 views 0 secs 0 comments

غریب آدمی کے کچن سے صبح کے ناشتے میں اب انڈوں کی خوشبو کیوں نہیں آتی؟ وجہ سامنے آگئی

In شوبز
January 02, 2021

یوں تو گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ بنیادی ضرورت کی کئی اشیاء غریب لوگوں کی پہنچ سے دور چکی ہیں مگر ستم ظریفی تو یہ ہے کہ یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ حال ہی میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نیپرا کی جانب سے ایک روپیہ مزید اضافہ کیا گیا ۔ اس کے علاوہ، پیٹرول کی قیمت نئے سال میں مزید بڑھانے کا حکومتی فیصلہ بھی سامنے آ چکا ہے۔

سردیوں میں انڈوں کا استعمال ہر گھر ضرورت ہوتا ہے مگر اب انڈے بھی غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکے ہیں اور اس کی افسوسناک وجوہات سامنے آچکی ہیں۔ کیا ملک میں انڈوں کی پیداوار کی اِس قدرقلت ہوگئی کہ انڈے آسمان سے باتیں کرنے لگے؟ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ایسا بالکل بھی نہیں! نہ انڈوں کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی اور نہ ہی انڈوں کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوا تو پھر یہ انڈے غریب آدمی کے باورچی خانے سے دور کیوں ہوئے؟وہ کیا وجہ ہوئی کہ اب غریب آدمی کے کچن سے صبح کے ناشتے میں انڈوں کی خوشبو نہیں آتی؟ انڈے غریب آدمی کی پہنچ سے دور کیوں ہوئے؟ آئیے اس کا جواب صدر ایگر ی فورم سے معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جنہوں نے انڈوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کو حکومتی نااہلی قرار دیا۔

جناب ابراہیم مغل ، ایگری فورم پاکستان کے موجودہ صدر، کا کہنا ہے کہ تاجروں نے صوبائی حکومتوں کی غفلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ناجائز منافع خوری سے اپنے بینک اکاؤنٹس پُر کیے اور اپنی جیبوں کو موٹا کیا ۔ انڈوں کی قیمتوں میں بتدریج ہونے والا بہت زیادہ اضافہ صرف اور صرف صوبائی حکومتوں کی نااہلی ہے جنہوں نے قیمتوں کو بالکل مانیٹر نہیں کیا۔ جناب ابراہیم مغل کا کہنا تھا کہ انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ تو انڈوں کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے ہوا اور نہ ہی اس کی وجہ انڈوں کے صارفین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہے۔ اضافہ صرف اور صرف صوبائی حکومتوں کی غفلت اور بد نظمی کا نتیجہ ہے۔

انڈوں جیسی نعمت کی ایک آم غریب پاکستانی کے کچن میں عدم دستیابی یقینً ایک سوالیہ نشان ہے حالانکہ صدر ایگر فورم نے واضح انکشاف کر دیا ہے کہ صوبائی حکومتیں چاہیں تو انڈوں کی قیمتوں کو کنٹرول کر کے ان کو دوبارہ غریب آدمی کی پہنچ تک لا سکتی ہیں۔ چیک اور بیلنس کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے جس میں افسران کی کرپشن بھی ایک اہم وجہ ہے۔ جناب ابراہیم مغل صاحب نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اکثر حکومتی وزراء کا افسران پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

ایم اے ڈبلیو

/ Published posts: 5

انگلش بلاگ رائیٹر، اردو بلاگ رائیٹر، فری لانسر، ایس ای او آرٹیکل رائیٹر

Facebook