773 views 0 secs 0 comments

حضر ت امام حسین رضی اللہ کی شہادت پر الو کی قسم

In اسلام
January 03, 2021

حضر ت حضر ت امام حسین رضی اللہ رضی اللہ کی شہادت پر انسان حیوان اور جنات سب غمزدہ ہیں ۔ جب حضر ت امام حسین رضی اللہ کو شہید کیا گیا تو ہر طرف خون کی سرخی پھیل گئی ۔ یہاں تک کہ آسمان بھی تین دن تک سرخ رہا ۔ تمام پرندوں میں سے الو وہ پرندہ ہے جس کو حضر ت امام حسین رضی اللہکی شہادت کا بہت افسوس ہوا ۔ اور اس پرندے نے انسانوں سے ناطہ توڑ لیا

یہ بے زبان پر ند ہ بھی اتنا سمجھتا ہے کہ حضر ت امام حسین رضی اللہوہ تھے جو اللہ کے نبی حضرت محمد صلی علیہ وآلہ وسلّم کی گود میں کھل کر بڑے ہوۓ ۔ جو جنت میں نوجوانوں کے سردار ہیں ۔ ایک بے زبان پرندہ یہ بات سمجھتا ہے پر افسوس کے کافر دماغ اور زبان رکھتے ہوئے بھی نہ سمجھ سکے ۔ جب سے حضر ت امام حسین رضی اللہکی شہادت ہوئی تب سے الو نے آبادی میں رہنا چھوڑ دیا اور ویرانی میں رہنا شروع کر دیا۔ الو صرف رات میں باہر نکلتا ہے دن کو وہ بس تنہا ویران جگہ پر رہتا ہے ۔ جب حضرت حضر ت امام حسین رضی اللہ کو شہید کیا گیا تو الو نے قسم کھا لی کے اب کبھی وہ آبادی میں نہیں رہے گا بلکہ تنہا ویران جگہ پر رہے گا۔ اور اب الو رات بھر غمگین رہتا ہے یہاں تک کہ صبح ہو جاتی ہے۔ حضر ت امام حسین رضی اللہکی شہادت سے پہلے الو آبادی میں رہتا تھا ۔ اور جب بھی کوئی کھانا کھاتا تو الو بھی پاس آ کر بیٹھ جاتا اور لوگ اسے بھی کھانا ڈال دیتے ۔

ور پانی بھی ڈال دیتے تھے اور وہ کھا پی کر اپنی جگہ واپس چلا جاتا تھا ۔ جب حضر ت امام حسین رضی اللہکو قتل کیا گیا تو وہ پہاڑوں اور جنگلوں کی طرف چلا گیا اور جاتے ہوۓ بول کر گیا کہ تم کتنی بری عمت ہو کتنے بد نصیب ہو جو اپنے ہی نی حضرت محمد صلی علیہ وآلہ وسلّم کے نواسے کو شہید کر دیا ۔ پھر میں تو ایک پرندہ ہوں تم سب میرا کیا اچھا سوچو گے ۔ بہتر ہے میں اپنی حفاظت خود کروں اور یہ بول کر وہ چلا گیا ۔ اب وہ سارا دن کچھ کھاتا پیتا نہیں اور دن کو روزی رکھتا ہے۔ جبکہ شام کو حضر ت امام حسین رضی اللہکی شہادت کی یاد میں غمزدہ رہتا ہے ۔ جہاں الو حضر ت امام حسین رضی اللہکی شہادت پر غمگین ہے وہاں کبوتر بھی ایک ایسا ہی پرندہ ہے جس کو حضر ت امام حسین رضی اللہکی شہادت پر بے انتہا دکھ ہوا ۔

یہ پرندہ بھی ان لوگوں پر لعنت بھیجتا ہے جنہوں نے اللہ کے رسول کے نواسے کو شہید کر دیا ۔ امام جعفر علیہ السلام کا کہنا ہے کہ کبوتر کو گھروں میں پال لو کیونکہ ہے حضر ت ح امام حسین رضی اللہرضی اللہرضی اللہرضی اللہرضی اللہکے قاتلوں کو بردعائیں دیتا ہے ان پر لعنت بھیجتا ہے ۔ امام جعفر علیہ السلام کہتے ہیں کہ ایک دن میں داؤد کے گھر بیٹھا ہوا اور وہاں ایک کبوتر دیکھا جو زور زور سے کچھ بو ل رہا تھا تو میں نے پوچھا داؤد تم جانتے ہو یہ کبوتر کیا کہ رہا ہے۔ آپ نے فرمایا نہیں میں نہیں جانتا ۔ امام جعفر علیہ السلام نے فرمایا یہ ان پر لعنت بھیجتا ہے جو نواسہ رسول کے قاتل ہیں ۔ اس لئے اس پرندے کو گھر میں پالنا چاہیئے ۔