ذیابیطیس کیا ہے؟علامات اور علاج

In خوبصورتی اور جلد
January 04, 2021

ذیابیطیس یا شوگر ایک جان لیوا مرض ہے یہ مرض لاحق ہونےکی بہت سی وجوہات ہیں مثلاً موٹاپا۔موروثی بیماریاں۔ غیر متوازن غذا کا استعمال۔میٹھی اشیاء یا چکنائی والی غذا کا استعمال۔مختلف قسم کے مشروبات ۔اعصابی تناؤ اور غیر جسمانی سرگرمیاں۔ ٹینشن وغیرہ ۔کہہ جاتا ہےکہ اگر اس سے دوستی کریں گے تو یہ آپ کو بہت سی بیماریوں سے بچائے گا اور اگر اس سے دشمنی کریں گے تو یہ آپ کو موت کے منہ میں دھکیل دے گا۔

سائنس تحقیق کے مطابق ذیابیطیس کا کوئی علاج نہیں ہے۔قرآن و حدیث کی روشنی سے یہ پتہ چلتا ہے کوئی بیماری لاعلاج نہیں ہے- ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ کلونجی یعنی کالا دانہ جس میں ہر بیماری کا علاج ہے۔تو ہم کیسے کہیں کے ذیابیطیس لاعلاج ہے

ذیابیطیس کیا ہے؟
ہمارے جسم موجود لبلبہ بیٹا سیل بناتا ہے یہ بیٹا سیلز ( ایک خاص قسم کا ہارمون) انسولین بناتے ہیں. یہ انسولین ہمارے جسم میں موجود گلوکوز کو کنٹرول کرتا ہے. بد قسمتی سے ہمارا امیونٹی سسٹم ان بیٹا سیلز کو تباہ کر دیتا ہے جس وجہ سے یہ انسولین بنانے کے قابل نہیں رہتے۔ جب لبلبہ بہت کم انسولین بناتا ہے یا لبلبہ بالکل انسولین نہیں بناتا اور گلوکوز ہمارے بلڈ میں شامل ہو جاتا ہے تو شوگر کا مرض لاحق ہوتا۔

اس کی دو قسمیں ہیں
نمبر1: ٹائپ ون ذیابیطیس
نمبر2:ٹائپ ٹو ذیابیطیس

ٹائپ 1 ذیابیطیس ہمارا لبلبہ میں موجود بیٹا سیلز انسولین بنانے چھوڑ دیتے ہیں۔کیوں کہ ہمارا امیونٹی سسٹم ان کو تباہ کر دیتا ہے۔ یعنی وہ پل ٹوٹ جاتا ہے۔ جو گلوکوز ( شوگر) کو کنٹرول کرتا ہے۔ عام طور پر یہ حالت بچوں اور نوجوان لوگوں میں تشخیص کی جاتی ہے ، لہذا اسے نوعمر ذیابیطس بھی کہا جاتا تھا۔ایسی صورت میں مریض کو انسولین کا انجکشن لگایا جاتا ہے ۔ٹائپ ٹو ذیابیطس میں بیٹا سیلز کچھ نہ کچھ انسولین بناتے ہیں لیکن یہ انسولین بہت کم مقدار میں ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں موجود سیلز کو توانائی پہچانے کے لئے کم ہوتی ہے۔اس لیے بلڈ میں شوگر لیول بڑھ جاتا ہے۔ میڈیسن کے زریعے اسے کنٹرول کیا جاتا ہے اگر مریض کی احیتاط کرے تو تندرست ہو سکتا ہے۔

ٹائپ ٹو ذیابیطیس

ٹائپ ٹو ذیابیطس میں بیٹا سیلز کچھ نہ کچھ انسولین بناتے ہیں لیکن یہ انسولین بہت کم مقدار میں ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں موجود سیلز کو توانائی پہچانے کے لئے کم ہوتی ہے۔اس لیے بلڈ میں شوگر لیول بڑھ جاتا ہے۔ میڈیسن کے زریعے اسے کنٹرول کیا جاتا ہے اگر مریض کی احیتاط کرے تو تندرست ہو سکتا ہے۔ٹائپ ٹو ذیابیطیس میں اگر گلوکوز کی سطح بڑھتی جائے اور اس پر قابو نہ پایا جاسکے تو متعدد علامات کا پیدا ہو سکتی ہیں اور ممکنہ طور پر سنگین پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔

ذیابیطیس کی علامات۔

نمبر1: بار بار پیشاب آنا
نمبر2:بہت زیادہ پیاس لگنا
نمبر3:ٹانگوں میں درد ہونا
نمبر4:پاؤں کی تلووں اور ایڑیوں میں درد ہونا۔
نمبر5:کمزوری محسوس ہونا
نمبر6:وزن کم ہو جانا
نمبر7:کمر میں درد رہنا
نمبر8: سر میں شدید درد ہونا
what is diabetes? symptoms and treatment

/ Published posts: 8

میں ھویوپیتھک اور ہربلاسٹ ڈاکٹر شازیہ انور ہوں۔

Facebook