سال میں ایک دن ہی ہوتا ہے

In شوبز
January 04, 2021

وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا۔ یہ اپنی رفتار سے چلتا رہتا ہے۔ جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیںاور اس کا درست استعمال کرتے ہیںہمیشہ وہی کامیا ب ہوتے ہیں۔ جو لوگ وقت کی ناقدری کرتے ہیںاور اسے ضائع کرتے ہیںیا اس کا صحیح استعمال نہیں کرتے ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں۔ وقت برف کی طرح ہوتاہے۔ جس طرح برف کو اگر استعمال میں نہ لایا جائے تو پگھل کر ضائع ہوجاتی ہے اس طرح وقت کو بھی اگر استعمال میں نہ لایا جائے تو یہ بھی ضائع ہوتا چلا جاتاہے۔

پوری کائنات کا نظام اور اس کا ہر ذرہ پابندی وقت کا داعی ہے۔ ایک ننھے پودے سے لیکر اس کے درخت بننے تک‘ طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک اور رات دن کے تبد ل میں پابندی وقت عیاں ہوتی ہے۔ پابندی وقت تمام پیغمبروں کا شیوہ بھی رہا ہے۔ ہماری ہر قسم کی کامیابی کا تمام تر انحصار بھی وقت کی پابندی ہی سے ہے۔ اگر ہم اپنے آپ کو وقت کا پابند رکھتے ہیںاور جو کام جس وقت کرنا ضروری ہو اسے اسی وقت ہی بہتر طریقے سے کرنے سے بہتر نتائج لے سکتے ہیں۔ اپنے بیرونِ ملک کے قیام کے دوران میرے دوسرے مشاہدات میں سے ایک مشاہدہ یہ بھی ہے کہ میں نے جس کمپنی کو بہتر اور اعلیٰ کارکردگی کا حامل پایا۔ اس کے تمام سربراہ سمیت ملازمین کو وقت کا پابندبھی پایا۔

میں پابندی وقت سے زیادہ ترتیب وقت (ٹائم مینجمنٹ) کا حامی ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری آج کی نوجوان نسل کو وقت کی پابندی سے زیادہ وقت کے صحیح استعمال(ترتیب وقت) کی سمجھ لینے کی ضرورت ہے۔ میرا مقصد بھی یہی سمجھانا ہے کہ وقت کو کس طرح سے درست طریقے سے استعمال میں لایا جائے۔
یعنی

ہم اسے کہاں گزارتے ہیں؟
کیا ہم اسے واقعی صحیح استعمال کررہے ہیں؟
اس کو کس طرح صحیح استعمال میں لاناہے؟

چند تلخ حقائق

کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ ہم اپنا زیادہ تر وقت کن چیزوں یا سرگرمیوں میں گزارتے ہیں؟ہم اپنااکثر وقت غیر ضروری کاموں میں گزارتے ہیں مثلاً
نمبر۱۔ کوئی سے چار دوستوں کا کسی سڑک کے کنارے بیٹھ کر گھنٹوں بے مقصد گپیں ہانکنا۔
نمبر۲۔ بازاروں کے موڑ پر کئی کئی گھنٹوں تک بغیر کسی خاص مقصد کے کھڑے رہنا۔
نمبر۳۔ فلموں اور ٹی وی کی دنیا کا اتنا شوقین ہونا کہ وقت کی کثیر مقدار اس میں ضائع کر دینا۔
نمبر۴۔ رات گئے تک بغیر کسی کام کے آوارہ گردی کرنا۔
نمبر۵۔ انٹرنیٹ پر سوشل میڈیا یعنی فیس بک وغیرہ جیسی دیگر چیزوں کااور ضرورت سے زیادہ استعما ل کرنا۔
نمبر۶۔ موبائل فونز کا زیادہ دیر تک اور غیر ضروری استعمال کرنایعنی ایس ایم ایس کرتے رہنا۔

ایک سوال

کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی شخص بالخصوص اگر وہ طالب علم ہو اور وہ اس طرح فضول وقت کے ضیاع میں مصروف رہے گا تو وہ بہتر کارکردگی دکھا پائے گا؟

یاد رکھیں

سال میں درحقیت ایک دن ہی ہوتا ہے جو ”آج“ کا ہوتا ہے اور اسی دن میں وقت کا صحیح استعمال کرنا ہوتاہے۔ اسی دن میں کی گئی محنت ہی تم کو سرخرو کرے گی اور یہی موجودہ وقت کا صحیح استعمال ہے جبکہ ہم گزرے ہوئے اور آنے والے کل کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہہ سکتے۔ اس لیے جو ”آج“ کی شکل میں ہم کو وقت ملا ہے اسے ہی صحیح استعمال میں لانا ہوگا۔ اگر ہم آج کا دن گزرے ہوئے کل کی شکایتیں کرنے میں لگا دیں گےتو آنے والے کل کے لیے کچھ بھی بہتر نہیں کر پائیں گے۔

/ Published posts: 20

Teacher & Inspirational Story Writer

Facebook