نصرانی غلام عداس کا اسلام لانے کا سچا واقعہ

In اسلام
January 04, 2021

حضرت ابو طالب اور سیدہ خدیجہ کی وفات کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تبلیغ کی غرض سے طائف تشریف لائے طائف با رونق شہر ہے اور موسم کے لحاظ سے عرب کا شملا سمجھا جاتا ہے، مکہ سے مغرب کی طرف چند میل پر واقع ہے، یہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسے لوگوں سے سابقہ پڑا جو ظلم اور سر کشی میں مکہ والوں سے بڑھے تھے۔ طائف کے بڑے بڑے چودھریوں نے شر کے اچکوں کو ہشکا دیا،جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پتھراؤ کرکے لہو لہان کر دیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انگور کی بیلوں کے سائے میں بیٹھ گئے۔

قریش مکہ کے بڑے چودھری ربیعہ کی زمینداری طائف میں تھی، ربیعہ کے دونوں بیٹے شیبہ اور عتبہ یہاں آئے ہوئے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس حالت میں دیکھ کر انہیں بہت ترس آیا اور اپنے عیسائی غلام عداس کے ذریعے انگور کے خوشے لا کر پلیٹ میں رکھ دیئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر تناول فرمانا شروع کیا۔ بسم اللہ پر عداس کے تعجب کی کوئی حد نہ رہی، عرض کیا اے صاحب اس بستیوں میں تو لوگ یہ کلمہ نہیں پڑھتے، خدارا مجھے بھی اس کی حقیقت بتائیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:تمہارا وطن کہاں ہے؟ اور مذہب کیا ہے؟عداس نے کہا کہ میرا وطن نینوا ہے اور مذہباً نصرانی ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہی نینوا جہاں ایک مرد صالح یونس بن متی پیدا ہوئے۔

عداس نے حیرت سے پوچھا کہ یونس بن متی کو آپ کیسے جانتے ہیں؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یونس علیہ السلام نبی تھے اور میں بھی نبی ہوں -یہ سنتے ہی عداس سے رہا نہ گیا اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ چومنے لگا اور بالآخر عداس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر لیا۔

/ Published posts: 1

I am a medical student

Facebook