حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور جادوگر کا واقعہ

In اسلام
January 12, 2021

حدیث میں آتا ہے” جادو کرنے والا اور کروانے والا دونوں جہنمی ہیں ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں

حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ جادوگروں سے بہت نفرت تھی انہیں جہاں کہیں بھی پتہ چلتا کہ جہاں جادوگر ہے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ انہیں قتل کرنے کا حکم دیتے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں ایک شخص تھا جو لوگوں کو بتا دیا کرتا ہے تمہارے ہاتھ میں کتنی کنکریاں ہیں۔ وہ یہ ظاہر کرتا تھا کہ مجھے غیب کا علم ہے۔ ایک دفعہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک جادوگر کو بلایا اور اپنے سامنے بٹھا لیا پھر آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنا ہاتھ پیچھے کیا اور اپنے ہاتھ میں کچھ کنکریاں اٹھا لی پھر جب جادوگر سے کہا چل بتا میرے ہاتھ میں کیا ہے جادوگر نے کہا کہ آپ کے ہاتھ میں کنکریاں ہیں پھر آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا بتا کتنی کنکریاں ہیں جادوگر نے کہا پانچ کنکریاں ہیں۔
آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے پھر اپنا ہاتھ پھر پیچھے کیا اور پھر کچھ کنکریاں اٹھا لی پھر فرمایا اب بتا میرے ہاتھ میں کیا ہے جادوگر نے کہا کہ آپ کے ہاتھ میں کنکریاں ہیں۔آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا بتا کتنی
کنکریاں ہیں۔ جادوگر نے کہا مجھے نہیں پتا۔ ساری محفل حیران رہے گی آخر یہ کیا ماجرہ ہے پھر آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا پہلے جب میں نے کنکریاں اٹھائی تھی تو مجھے بھی پتہ تھا میرے ہاتھ میں کتنی کنکریاں ہے اس جادوگر نے میرا دماغ پڑھ لیا تھا دوسری بار جب میں نے کنکریاں اٹھائیں تو مجھے بھی نہیں پتا تھا میرے ہاتھ میں کتنی کنکریاں ہیں( کیونکہ شیطان انسان کی جسم میں خون کی شکل میں دوڑتا ہے اور جادوگر شیطان کی پوجا کرتے ہیں جس سے شیطان کو ہر چیز ہر بات بتا دیتا ہے)
اس محفل سے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ لوگوں کو یہ بتانا چاہتے تھے کہ یہ جادوگر اللہ کو چھوڑ کر شیطان کی پوجا کرتے ہیں اور شیطان انسانی جسم کے اندر خون میں گردش کرتا ہے اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے جو بات ہمیں پتہ ہو گی وہیں ان جادوگروں کو پتہ ہو گی جو ہمیں نہیں معلوم ہو گی ان جادوگروں کو بھی نہیں معلوم ہوگی۔اللہ رب العزت ہم سب کو ان جادوگروں سے محفوظ فرمائے آمین ثم آمین۔

/ Published posts: 19

؛أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لا إِلَهَ إِلا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ.؛

Facebook