بچوں کی تربیت کیسے کرنی چاہیے

In اسلام
January 25, 2021

السلام علیکم آج ہم بات کریں گے کہ اس موجودہ دور میں بچوں کی تربیت کیسے کریں تا کے وو اس موجود حالات میں دنیا اور آخرت میں  کامیاب ہوں 

اور وو اپنا حال اچھا گزاریں اور آگے مستقبل میں
وہ خود بھی خوش رہیں اور ہمیں بھی خوش
 رکھیں

پہلے تو ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہم مسلمان ہیں اور ہمارا دین اسلام ہمیں دنیا اور آخرت میں کامیاب ہونے کے لئے کافی ہے اگر ہم اس کو سمجھیں غور و فکر کریں اور عمل کریں

بچے کی پیدائش سے ہی ان کا نام اسلامی ہو جیسا کے حدیث مبارک میں عبدالله اور عبدالرحمن نام کی بہت اچھی فضیلت ہے اگر ہم بچے کا نام رختے وقت یے  نیت رکھیں کے اس نام کا اثر اس بچے پر ہو اور جس شخص یا بزرگ کا نام رکھ رہے ہیں اس جیسا میرا بچا ہو  تو ان شاء اللہ اس کا اثر ہوگا

اسلام میں بچوں کو سات سال کی عمر تک نماز پڑھنے کا بھی حکم نہیں ہے
اس سات سال تک بچوں کو ہمیں کیا سکھانا چاہیے
ان کو اچھی صحبت میں رکھیں اور ان کو بنیاد میں ہی دین کی تعلیم سکھانی  چاہیے اور ہمیں ان کے سامنے نماز قرآن پاک  حدیث پڑھنی چاہیے تاکے ان کی بھی توجہہ ہو اور ان کو بھی عادت ہو

اور ان کے اٹھنے بیٹھنے پر نظر رکھیں  زیادہ سے زیادہ ان کے ساتھ وقت گزاریں اور غیر اعتبار شخص کے ساتھ اپنے بچوں کو نا چھوڑیں

کیوں کے آج کل جو بچوں کے ساتھ واقعات ہو رہے ہیں سب سے بڑی وجہہ یہی ہے کے دین کا علم کم ہے اللہ کا خوف ایمان کی کمی اور  آج کل نیٹ کا دؤر ہے انسان اس کو غلط استعمال کرکے اور اپنے نفس کو قابو نہیں کر پاتا
 
پھر وہ اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے اندھا ہو جاتا ہے پھر وہ نہ بچہ دیکھتا ہے اور نہ رشتہ داری تو اپنے بچوں پر زیادہ سے زیادہ دھیان دیں

اور آج ہمارا یہی حال ہے دنیاوی تعلیم پے زیادہ توجہہ دیتے ہیں ہمارا بچہ ابھی ایک سال کا بھی نہیں ہوتا ہم اسکول میں داخلا  کرا لیتے ہیں تاکہ میرا بچہ ہوشیار ہو اور جلدی کامیاب ہو

سب سے پہلی ہماری  غلطی یہی  ہوتی ہے کیوں کہ ہم 7 سال تک بچے کو نماز کا بھی نہیں کہہ  سکتے
تو دنیاوی تعلیم کے پیچھے ہم اپنے بچے کو دوسروں کے حوالے کیسے کر سکتے ہیں
 
  یہی بچے ہمارا مستقبل ہیں ہم آج اس بات کی طرف توجہہ دینگے تب ہی ہمارے بچے کل ہمیں سکھ دینگے کیوں کہ جیسا بوئیں  گے ویسا ہی کاٹیں گے ہم اپنے حال میں اتنے مصروف ہو گئے ہیں کے ہمیں کچھ پتا نہیں ہوتا کہ ہمارے بچے کس صحبت  میں چل پھر رہے ہیں اور اس کا اثر ان پہ کیا ہوگا
 
تو خدارا اپنی مصروفیات کو کم کریں اور آپ نے آج کے لیے اپنا آگے کا مستقبل تباہ نہ کریں کیونکہ یہی بچے ہمارا مستقبل ہیں

اللہ پاک ہم سب کو دین اسلام کو پڑھنے اور سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین