زندگی بڑی بے رحم ھے

In خواتین
December 30, 2020

زندگی کی کڑواہٹ کو وہی سمجھ سکتا ہے _جس نے زندگی کی بے رحمی کا بار اٹھایا ہو_ زندگی کس حد تک بے رحم ھو سکتی ھے_اس کا اندازہ نوری کی صورت میں ایک چلتی پھرتی لاش دیکھ کر ھو سکتا ھے_میں نوری کو بچپن سے جانتی تھی_نوری پر تو بچپن آیا ھی نہیں تھا_

نوری زندگی کے ہاتھوں کھیل بن چکی تھی _وہ گاوں میں رہنے والی سادہ اور ان پڑھ لڑکی تھی_ماں باپ کی مانس، چھوٹے بہن بھائیوں کے لیے انتہائی شفیق اور صبح سے شام تک گھر کے کاموں میں مصروف رہتی_اپنی ذات کو بھلا کر خاندان بھر کی خدمت اس کا مقصد حیات بن چکا تھا _پھر ایک دن نوری نے بتایا کہ گھر میں اس کی شادی کی بات چل پڑی ھے_یہ بات بتاتے ہوےنوری کی آنکھوں میں خوشی نظر آ رہی تھی _کہ اس کی مشکلات اب ختم ھو جائیں گی_نوری کی شادی افضل سے طے پائی تھی _وہ افضل سے نفرت کرتی تھی_والدین کے سامنےدنیا کی رسم آڑے آ گئ_ نوری کے ساتھ ایسا ھی ھوا_وہ ہر وقت دعا کرتی کہ کسی طرح یہ شادی ٹل جائے مگر زندگی بے رحم ھے_پھر ایک دن نوری کی شادی ھو گی_

شادی کے بعد نوری نے ہر طرح کوشش کہ وہ اپنے شوہر کو راہ راست پر لا سکے مگر ایسا نہ کر سکی_ وہ پریشان رہنے لگی اس دوران اللہ نے اسے بیٹا بھی دیا اس خوشی کو پا کر وہ اپنا دکھ بھول گی_وہ اپنے بیٹے کی تربیت میں مصروف رہتی_ وہ اپنے بیٹے کوپڑھانا چاہتی تھی_ وہ چاہتی تھی کہ اس کا بیٹا باپ جیسا نہ ھو_ایک دن افضل ساری جائیداد جوے میں ہار گیا _اور خود جھگڑے میں قتل ھو گیا_نوری کے ماں باپ پہلے ھی فوت ھو چکے تھےوہ بھائیوں کے گجر جا کر رہنے لگی نوری بیٹے کو پڑھانا چاہتی تجی مگر بھائیوں نے مخالفت کی _ اس نے بھائیوں کا گھر چھوڑ دیا_اس نے مزدوری کر کے بیٹے کو پڑھانے کی کوشش کی وہ ہر وقت اللہ سے دعا کرتی_اس کا بیٹا پڑھائی میں بہت اچھا تھا، ایک دن اس کے بیٹے کے پیٹ میں درد اٹھا

Also Read:

https://newzflex.com/33571

وہ ڈاکٹر کے پاس بیٹے کو ل گی_ ڈ ڈاکٹر نے چیک اپ کر دوا لکھ ہی اور رسولی کا بتایا کہ جلد آپریشن کرنا پڑے گااس نے گاوں جا کر زمین گروی رکھ دی _جب پیسے لے کر آی تو ڈاکٹرز کی ہڑتال تھی وہ روزانہ ہسپتال کے چکر لگاتی خدا خدا کر کے پڑتال ختم ھوی_لیکن نوری کا بیٹا زندگی کی بازی ہار چکا تھا غریب ماں کی کمر ٹوٹ گئ_نوری کو بھائیوں نے گھر رکھ لیا وہ ھر وقت آسمان کی طرف جانے کیا تلاش کرتی ھے اس بھابیاں لوگوں کو بتاتی ھیں کہ نوری کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے وہ آسمان کو گھورتی رہتی ھے_اس کی خاموشی کے پیچھے اس کی پوری زندگی کا کرب چھپا ھے کیونکہ وہ جانتئ ھے کہ زندگی جتنی بھی بے رحم ھو، زندگی دینے والے سے شکوہ نہیں کیا جا سکتا _

/ Published posts: 9

Name Shahnaz fatima kundian education MA history