غزوہ ہند

In عوام کی آواز
October 14, 2022
غزوہ ہند

غزوہ ہند مسلمانوں کی نظر میں
تحریر : مسز علی
گوجرانوالہ

نازل کر اب عیسیٰ کو
اب بھیج خدایامہدی کو
دیکھ دجال آزاد ہوئے
اورپھولوں کےکیاحال ہوئے

غزوه ہند محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئیوں میں مذکور ایک جہاد ہے ۔ برصغیر میں مسلمانوں اور کافروں کے درمیان ایک جنگ ہو گی جس میں مسلمان فتح یاب ہوں گے ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی روایت کا مفہوم ہے، کہ ،،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے غزوہ ہند کا وعدہ فرمایا ہے اگر مجھے اس میں شرکت کا موقع مل گیا تو میں اپنی جان و مال اس میں خرچ کر دوں گا، مارا گیا تو میں افضل ترین شہداء میں ہو ں گا اگر واپس لوٹ آیا تو میں جہنم کی آگ سے آزاد ابو ہریرہ ہوں گا

نبی اکرم صلی اللہ وسلم کی بشارت اور وعدہ غزوہ ہند ہے, مبارک الہامی پیش گوئی ۔سورج کا مقام تو بدل سکتا ہے لیکن حدیث کا مقام کبھی نہیں،جب آپ نے غزوہ ہند کا وعدہ فرمایا ہے تو یہ انشاء االلہ وقوع پزیر ہو کر رہے گا۔محمد بن قاسم ،شہاب الدین غوری،احمد شاہ ابدالی

سلطان محمود غزنوی اور کشمیری مجاہدین کو سلام حق پہنچے۔
غزوہ ہند کے مجاہدین کے لیے بشارت ہے کہ اگر وہ اس میں شہید ہو جائیں تو وہ افضل الشہداء ہیں اور اگر غازی ہوں تو ان کے تمام گناہ معاف ۔ حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ،،میری امت کے دو گروہ ایسے ہیں جن کو اللہ نے آگ سے آزاد کر دیا،پہلا گروہ جو غزوہ ہند میں شامل ہو گا اور دوسرا جو عیسیٰ ابن مریم کے ساتھ ہو گا،،

حدیث شریف کے مطابق غزوہ ہند کی تکمیل امام مہدی علیہ السلام کے دست مبارک سے ہو گی جس میں ہندوستان کے بادشاہوں کو زنجیروں میں جکڑ کر ان کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ہندوستان اسلام کے تحت آ جائے گا۔جس خطہ زمین کو اللہ رب العزت نے اسلام کی سر بلندی ،حرم کی پاسبانی اور عالم اسلام کی قیادت کیلیے منتخب کیا ہے وہ پاکستان ہے۔اے عالم کفر وہ وقت یاد رکھو جب ایک جرنیل اٹھتا تھا جو کبھی سو منا ت کے مندر گراتا تھا ،کبھی پانی پت کے میدان میں ذلیل کرتا تھا اور کبھی پرتھوی راج کی گردن اڑاتا تھا ۔ پاکستان کے جوہری میزائل جن کے نام بھی غزوہ ہند کے مجاہدین کے نام پر رکھے گئے ہیں، یہود و ہنود کو شکست دینے کے لیے غزنوی،غوری اور ابدالی ہیں۔

،،لبیک غزوہ ہند،،
اے عالم کفر تم جو ظلم و ستم کے پہاڑ اہل کشمیر پر توڑ رہے ،، غزوہ ہند،، کے لیے تیار رہو ۔ کہ مسلمان ۳۱۳ ہو کر بھی ایک ہزار پر غالب رہتے ہیں۔ غزوه ہند اس امت کی تقدیر بھی ہے ، تاریخ بھی اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان بھی ،،لبیک غزوہ ہند،،

سنا ہے یہ میں نے قدسیوں سے
وہ شیر پھر ہوشیا ر ہو گا

1 comments on “غزوہ ہند
Leave a Reply