غذا اور طرز زندگی

In عوام کی آواز
October 15, 2022
غذا اور طرز زندگی

غذا اور لائف سٹائل

تحریر : مسز علی گوجرانوالہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالٰی سے پوچھا کہ اے رحمان و رحیم رب اگر آپ کا بھی کوئی رب ہوتا تو آپ اس سے کیا مانگتے۔اللّٰہ تعالی نے جواب دیا کہ میں اپنے رب سے صحت مانگتا۔ صحت اتنی قیمتی چیز ہے۔زندگی کا دوسرا نام صحت ہے۔ اگر ہم صحت مند ہیں تو ہم زندہ ہیں اور زندگی جیسی نعمت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ صحت مند زندگی کا راز صحت مند کھانا ہے۔ جبکہ ہم ضرورت سے زیادہ کھا رھے ہیں اور جو کھانا چاہیے اس کے علاوہ کھا رہے ہیں۔

انسان دنیا کا وہ واحد جاندار ہے جسے اپنے قد اور وزن کے لحاظ سے انتہائی کم خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہونا تو یہ چاہیئے کہ زندہ رہنے کے لیے کھایا جائے جب کہ ہم لوگ کھانے کے لئے زندہ ہیں شاید۔ شادی بیاہ یا کسی اور سماجی تقریب میں لوگوں کےکھانے کے پلیٹر دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہےاور کہ پہلی اور آخری دفعہ کھانا کھایا جا رہا ہے۔اس میں مہذب اور غیر مہذب لوگوں کی تفریق نہیں ہے۔

ایک زمانے میں لوگ بھوک کی وجہ سے مرتے تھے یعنی قحط کی وجہ سے۔ جتنے لوگ بھوک کی وجہ سے مرتے تھے اب اس سے زیادہ لوگ زیادہ کھانے سے مر رہے ہیں۔موٹاپا ، ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کی صورت میں اور بنیادی وجہ فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ ہے۔ اسلامی تعلیمات میں زندگی گزارنے کے بڑے سنہرے اصول پیش ہوئے ہیں مثلاً صالح اور متوازن غذا کی تاکید کے ساتھ غذا کے استعمال میں افراط و تفریط سے بچنے کی ہدایات ملتی ہیں۔پرو فیتٹک میڈیسن یا طب اسلامی کا امتیاز دراصل وہ پہلو ہیں جو ہیلتھ پرنسپلز سے تعلق رکھتے ہیں۔

اسلام چونکہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے حلال کمانے اور حلال کھانے اور کس طرح کھانے کی تعلیم دی ہے اگر طب نبوی کے غذائی چارٹ کو فالو کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم عہد حاضر کی امراض میں مبتلا ہوں۔ یورپ کے ایک غیر مسلم ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ..میں حیران ہوتا ہوں کہ مسلمان اگر اپنے نبی کے بتائے ہوئے غذائی چارٹ کے مطابق کھاتے ہیں تو بیمار کیوں ہوتے ہیں,, مثلاً ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب روٹی کھاتے تھے تو دودھ نہیں پیتے تھے جب گوشت کھاتے تھے تو دودھ نہیں پیتے تھے مچھلی کھاتے تو بھی دودھ نہیں پیتے تھے۔دو سالن اکھٹے نہیں کھاتے تھے۔آپ نے ساری زندگی چھنا ہوا آٹا نہیں کھایا۔فائبر سے بھرپور کھایا۔

حدیثِ مبارکہ کا مفہوم ہے ،،سب سے بد ترین برتن جسے انسان بھرتا ہے وہ اس کا پیٹ ہے اے آدم کی اولاد تیری کمر سیدھی رکھنے کے لئے چند لقمے کافی ہیں- لہٰذا اچھا کھائیں لیکن کم کھائیں۔ جب تک بھوک نہ لگے نہیں کھانا چاہیے اور پیٹ بھر کر بھی نہیں کھانا چاہیے۔ طب نبوی کے غذائی چارٹ کے مطابق غذا کے لیے پیٹ کے تین حصے ہوں یعنی خوراک کھانے کے دوران ایک حصہ غذا کے لیے، ایک حصہ پانی کے لیے اور ایک حصہ ہوا کے لیے۔ قرب قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی حدیث مبارکہ میں بیان کی گئی ہے جس کا مفہوم ہے

،،خوراک کی کثرت ہو گی لیکن یہ خوراک اثر نہیں کرے گی۔ یعنی جنک فوذ ۔یہ کس قدر چونکا دینے والی حدیث ہے کہ انسان خوراک تو کثرت کے ساتھ کھائے گا لیکن خوراک فائدہ نہیں دے گی۔ یہ جتنی مقدار میں بھی کھا لی جاۓ صحت کو فائدہ نہیں دے گی بلکہ نقصان زیادہ کرے گی۔ مصنوعی جو سز نیکٹرز ،بیکری آئٹمز ،ریفائیند شوگر، کولڈ ڈرنکس، کوکیز سویٹس۔یہ ساری اقسام کی خوراک جسم کو کوئی توانائی نہیں دیتی۔وائٹ شوگر کو تو وائٹ پیوائزن کہا جاتا ہے۔ بیکریز چلتی رہیں گی تو کلینکس آباد رہیں گے۔بہت سی بیماریوں کا تعلق خو ردو نوش کی عادات سے ہے۔پانی، پھل سبزیاں دنیا کی بہترین ادویات ہیں۔ جو چیز زندہ اور اوریجنل ہے وہ خوراک ہے یعنی جو غذا پروسیسڈ نہیں مصنوعی طور پر نہیں بنی پلانٹ پر وہ فریش ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اعلیٰ غذاؤں کی قسم کھائی،والتین والزیتون

قسم ہے انجیر اور زیتون کی۔ پھل کی قسم کھائی، روٹی ،گوشت،برگر ،پزا، شوارما کی نہیں کھائی۔انجیر ایک بہترین پھل ہے جس میں نہ چھلکا ہے اور نہ گھٹلی یہ جنت کے پھلوں کی صفت ہے۔سب سے بہترین تیل زیتون ہے اس کے علاوہ دودھ بھی مکمل غذا ہے ان تمام چیزوں کو بیمار انسانیت کے سامنے لانا پیشہ وارانہ تقاضا ہی نہیں بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے اسلام نے انسان کی روحانی ترقی کے ساتھ اس کی جسمانی صحت کو بھی اہمیت دی ہے وہ اسے اعلی اقدار کا حامل ہی نہیں صحت مند اور توانا بھی دیکھنا چاہتا ہے۔

اسلام میں احتیاطی تدابیر کو اہمیت دی گئی ہے۔ہیومن باڈی کا فیول بیلنس ڈائیٹ ہے۔
( جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔)

2 comments on “غذا اور طرز زندگی
Leave a Reply