مشکل وقت میں عزم و ہمت کی مثال،ایک کسان اور اس کے گھوڑے کی کہانی

In عوام کی آواز
October 23, 2022
مشکل وقت میں عزم و ہمت کی مثال،ایک کسان اور اس کے گھوڑے کی کہانی

مشکل وقت میں عزم و ہمت کی مثال،ایک کسان اور اس کے گھوڑے کی کہانی

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گھوڑا ایک بہت گہرے گڑھے کے اندر جا گرا اور بہت زور زور سے آوازیں نکالنے لگا اس گھوڑے کا مالک ایک کسان تھا جو اس گڑھے کے کنارے پہ کھڑا اس کو بچانے کی ترکیبیں سوچ رہا تھا-جب اس کسان کو کوئی طریقہ سمجھ نہیں آیا تو وہ ہار مان کر دل کو تسلی دینے لگا کہ گھوڑا تو اب بہت بوڑھا ہو چکا ہے لہٰذا یہ گھوڑا اب میرے کسی کام کا نہیں رہا تو چلو اسے یوں ہی مرنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں، اور اس گڑھے کو بھی آخر ایک نہ ایک دن بند کرنا ہی تھا تو اس لیے اسے بچا کر بھی کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہو گا.

یہ بات سوچ کر اس کساان نے اپنے پڑوسیوں کو بلایا اور ان کی مدد لی اور گڑھا بند کرنا شروع کر دیا. سب لوگوں کے ہاتھ میں ایک ایک بیلچہ تھا جس سے وہ مٹی اور کوڑا کرکٹ گڑھے میں ڈال رہے تھےگھوڑا یہ سب کچھ دیکھ کر بہت زیادہ پریشان ہوا. اس نے پریشانی کے عالم میں اور تیز تیز آوازیں نکالنا شروع کر دیں. کچھ ہی دیر بعد گھوڑا بالکل خاموش ہو گیا. جب کسان نے گڑھے کے اندر جھانک کر دیکھا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ جب جب اس گھوڑے کے اوپر مٹی اور کچرا پھینکا جاتا ہے تو وہ اسی وقت اسے جھٹک کر اپنے جسم سے گرا دیتا ہے اور پھر وہ اس گری ہوئی مٹی اور کچرے کے اوپر کھڑا ہو جاتا ہے.

یہ سلسلہ بہت دیر تک چلتا رہا. کسان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ مل کر مٹی اور کچرا اس گھوڑے پر پھینکتا رہا اور گھوڑا اسے اپنے بدن سے ہٹا کر نیچے گراتا اور اس مٹی اور کچرے کے اوپر کھڑا ہو جاتا، اور اس طرح دیکھتے ہی دیکھتے وہ اوپر تک پہنچ گیا اور گڑھے سے باہر نکل آیا. یہ منظر دیکھ کر کسان اور اس کے پڑوسی بہت زیادہ حیران ہوئے. زندگی میں کبھی کبھی ہمارے ساتھ بھی ایسے ہی واقعات رونما ہو جاتے ہیں کہ ہمارے اوپربھی کچرا اچھالا جائے، اور ہماری کردار کشی کی جائے ، ہمارے دامن کو بھی داغدار کیا جائے،

ہم کو بھی طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جائے،لیکن اس گندگی کے گڑھے سے بچنے کا طریقہ یہ ہرگز نہیں کہ ہم اس گندگی اور غلاظتوں کی تہہ میں دفن ہو کر رہ جائیں، بلکہ ہم سب کو بھی ان بے کار کی چیزوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اوپر کی طرف اور آگے کی سمت بڑھتے رہنا چاہیے. زندگی میں ہمیں جو مشکلات پیش آتی ہیں وہ پتھروں کی طرح ہوتی ہیں مگر یہ ہماری عقل پر منحصر ہے کہ آیا ہم ان مشکلات سے ہار مان کر ان کے نیچے دب جائیں یا ان کو جھٹک کر نیچے گرائیں اور اوپر کی طرف چڑھ کر اس مشکل کے کنویں سے باہر نکل آئیں۔ آپ پر خاک ڈالنے والے ڈالتے رہیں مگر ایک پرعزم انسان اپنا راستہ کبھی بھی نہیں بدلتا..