درندہ صفت ڈاکو

In ادب
January 04, 2021

دنیا کی معمولی سی لذتوں یا چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کی خاطر گناہوں کا مرتکب ہو جانا بہت نقصان کی بات ہے عام طور پر بندہ تو لزت کی خاطر گناہ کرتا ہے یا ضرورت کی خاطر گناہ کا ارتکاب کرتا ہے امام غزالی فرماتے ہیں کہ عالم شخص وہ ہوتا ہے جس پر گناہوں کے نقصانات اچھی طرح واضح ہو انسان کی کسی چیز کے نقصانات سے واقف ہو تو وہ اس سے بچتا ہے یہ انسان کی فطرت ہے مثال کے طور پر انسان زہر کے نقصانات سے واقف ہوتا ہے اس لئے وہ اس سے بچتا ہے اگر اسے یہ بتا دیا جائے کہ آپ کے سامنے جو ایک ہزار بسکٹ پڑے ہیں ان میں سے نو سو ننانوے بلکل ٹھیک ہیں صرف ایک بسکٹ میں زہر ہے آپ کھا لیجئے تو کیا وہ اسے کھا لے گا وہ انسان اسے کھانے کے لئے بالکل تیار نہیں ہو گا وہ کہے گا کہ کیا پتہ جس کو میں کھا رہا ہوں اس میں زہر ہو کیوں کہ ہمیں پتا ہے کہ زہر کے کھا لینے سے انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے اس لیے نہیں کھاتے لیکن ایک بچہ جو اس سے واقف نہیں ہے اس بچے کو ایک بسکٹ دے اور اس سے کہ یہ زہر والا ہے تم کھا لو تو وہ بچہ اسے منہ میں ڈال لے گا اس لیے کہ وہ اس کے نقصان سے واقف نہیں ہے اس مثال سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جب انسان کسی چیز کے نقصان سے واقف ہوتا ہے ہے تو وہ اس کے قریب بھی نہیں پڑتا اور ہر ممکن طریقے سے بچتا ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ مجھے نقصان ہو جائے گا دے تو لوگ ڈر کر بھاگ جاتے ہیں بڑا سانپ تو کیا اگر سانپ کا کوئ چھوٹا بچہ بھی کسی گھر میں نظر آجائے تو عورتیں شور مچا دیتی ہیں جب تک اس کو مار نہ لیا جائے تب تک وہ چین سے نہیں بیٹھنے دیتی وہ کہتی ہیں کہ چونکہ گھر میں بچے ہیں اس لیے اس کو مارنا ضروری ہے کیونکہ ہم سانپ کے نقصانات سے واقف ہیں اس لئے اگر وجود اپنے گھر میں برداشت نہیں کر سکتے ہم جانتے ہیں کہ باہر لوگ رات کو ڈاکے ڈالتے ہیں وہ لوگوں کے گھروں کو لوٹ بھی لیتے ہیں اور بعد اوقات ان کو جان سے بھی مار دیتے ہیں یہاں تک کہ کوئی درندہ صفت ڈاکو عزتیں بھی خراب کر دیتے ہیں اس لیے بندے کے دماغ میں ڈاکوؤں کا ایک ڈر سا رہتا ہے اگر کوئی بھی نہ واقف بندہ رات کے وقت آپ کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹائے تو آپ کبھی کھولنے کے لئے تیار نہیں ہوتے آپ اسے کہیں گے کہ پہلے اپنا تعارف کراؤ جب تک آپ اس کا مکمل تعارف نہیں کر لیتے اس وقت تک اس اجنبی آدمی کے لئے دروازے نہیں کھولتے اگر وہ کہیں کہ باہر سردی ہے دروازہ جلدی کھولو تو آپ کہیں گے کہ میں دروازہ نہیں کھولا سکتا اگر وہ آپ کی منت سماجت بھی کرے گا تو آپ اس کے لئے دروازہ نہیں کھولیں گے کیونکہ ممکن ہے کہ وہ ڈاکو ہی ہوں کیوں کہ آپ ڈاکو کے نقصانات سے واقف ہیں اس لیے آپ اجنبی شخص کے لیے اپنے گھر کا دروازہ رات کے وقت ہرگز نہیں کھولیں گے جب یہ مثالی سمجھ میں آگئی تو یہ باتیں اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہئے اور گناہوں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے